Buy website traffic cheap


جرمنی میں موسمی نظام کا نام ’احمد‘ رکھ دیا گیا

برلن: جرمن محکمہ موسمیات ’ڈی ڈبلیو ڈی‘ نے رومانیہ پر موجود، ہوا کے کم دباو والے موسمی نظام کا نام ’احمد‘ (Ahmet) رکھ دیا ہے۔ اس نام کا باضابطہ اعلان منگل 5 جنوری کے روز کیا گیا۔یہ نظام جرمنی اور پولینڈ کی سمت بڑھ رہا ہے جو اٹلی پر موجود، ہوا کے ایک اور کم دباو¿ والے نظام ”لیزا“ سے اور پھر ”الیگزینڈر“ سے ٹکرائے گا جو اسکاٹ لینڈ پر زیادہ دباووالا ایک نظام ہے۔

جرمنی کی سرکاری ویب سائٹ ”ڈی ڈبلیو“ کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے جب جرمنی میں کسی موسمی نظام کو باضابطہ طور پر ”تارکینِ وطن کا پس منظر رکھنے والا“ نام دیا گیا ہے۔البتہ یہ نام رکھوانے کےلیے ”نیو جرمن میڈیا میکرز“ (این ڈی ایم) نامی تنظیم نے وہاں کے محکمہ موسمیات کو 240 یورو (تقریباً 48 ہزار پاکستانی روپے) کا معاوضہ ادا کیا ہے کیونکہ یہ کم دباو والا موسمی نظام ہے۔

واضح رہے کہ جرمنی میں کوئی بھی شہری معاوضہ دے کر موسمیاتی نظام کو اپنا پسندیدہ نام دے سکتا ہے۔ کم دباو والے نظام کا معاوضہ 240 یورو جبکہ زیادہ دباو والے نظام کا معاوضہ 360 یورو (تقریباً 72 ہزار پاکستانی روپے) مقرر ہے۔

”این ڈی ایم“ ایسے صحافیوں کی جرمن تنظیم ہے جو یا تو خود تارکینِ وطن میں سے ہیں یا پھر ان کا تعلق تارکینِ وطن کے کسی نہ کسی خاندان سے ہے۔اس تنظیم نے 2021 کےلیے موسمیاتی نظاموں کے 14 ایسے نام خرید لیے ہیں جو تارکینِ وطن کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان میں سب سے پہلا نام ’احمد‘ ہے۔ اس تنظیم کی جانب سے خریدے گئے دوسرے ناموں میں چنا، خوئے اور رومانی جیسے نام بھی شامل ہیں۔

”نیو جرمن میڈیا میکرز“ کا کہنا ہے کہ اگرچہ جرمنی میں تارکینِ وطن کی تعداد مجموعی آبادی کا 26 فیصد ہے لیکن جرمن ذرائع ابلاغ میں تارکینِ وطن کی نمائندگی صرف 5 سے 10 فیصد کے درمیان ہے۔

اس مہم کے تحت 2021 کے دوران جرمنی میں بننے والے موسمی نظاموں کو عربی، کرد، سلاوی اور دیگر برادریوں سے تعلق رکھنے والے نام بھی دیئے جائیں گے۔ قبل ازیں جرمن نام ہی استعمال کیے جاتے رہے ہیں جیسے گنٹر اور انگیلا وغیرہ۔”این ڈی ایم“ کے مطابق، موسمی نظاموں کے ”غیر جرمن“ نام رکھوانا ایک علامتی کوشش ہے جس کا مقصد جرمن معاشرے میں تارکینِ وطن کے وجود و اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔