Buy website traffic cheap


مشال خان کا دکھ نہیں بھولتا، بشریٰ انصاری

پاکستانی معروف سینئر اداکارہ و میزبان بشریٰ انصاری نے سوشل میڈیا پر عبدالولی خان یونیورسٹی، مردان کے طالب علم مشال خان کی یاد تازہ کر دی ہے۔بشریٰ انصاری کی جانب سے کچھ دیر قبل ہی اپنے انسٹا گرام اکاونٹ پر طالبِ علم مشال خان کی تصویر شیئر کی گئی ہے اور ساتھ ہی ایک جذباتی نوٹ بھی لکھا ہے۔اداکارہ بشریٰ انصاری کا اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھنا ہے کہ ’مشال خان کو طالب علموں نے قتل کیا تھا کسی ان پڑھ ہجوم نے نہیں، ہمارے اسلامک اسکالرز کو ڈرائنگ روم یا یو ٹیوب پر بیٹھنے کے بجائے کالجوں اور اسکولوں میں نوجوانوں کو حقیقی اسلام کی تبلیغ کرنی چاہیے۔‘

بشریٰ انصاری کا اپنی پوسٹ کے آخر میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے لکھنا تھا کہ ’مشال خان کا د±کھ نہیں بھولتا۔واضح رہے کہ 2017ئ میں 13 اپریل کو مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کو طلباء کے مشتعل ہجوم نے توہین رسالت کا الزام لگا کر تشدد کر کے قتل کر دیا تھا۔

کیس کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم (جے ا?ئی ٹی) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ قتل باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا۔جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم کی رپورٹ کے مطابق مشال خان کے قتل میں یونیورسٹی ملازمین بھی ملوث تھے، مشال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف توہین رسالت یا مذہب کے شواہد نہیں ملے تھے۔