Buy website traffic cheap

آمدن

آمدن میں کمی انسانی صحت کیلئے کس حد تک نقصان دہ ہے ؟

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان میں آمدنی کی کمی عام سی بات ہے اور ہرکوئی اپنی آمدن کی وجہ سے پریشن ہے مگراب ماہرین نے ایک تحقیق کے دوران یہ بات واضح کی ہے کہ آمدن میں کمی بیشی براہ راست انسان کی زندگی اور موت کے ساتھ تعلق رکھتی ہے۔ اگرماہانہ یا سالانہ آمدن میں اچانک کمی آجائے تو وہ انسان کے لیے جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق : برطانیہ کی میامی یونیورسٹی کے زیراہتمام کی گئی تحقیق تحقیق سائنسی جریدے” سرکولیشن” میں شائع کی گئی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ آمدن میں کمی کے نتیجے میں امراض قلب اور خون کی شریانوں کو متاثر کرسکتی ہیں۔ بعض اوقات تو یہ حادثہ جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔ ماہرین نے آمدن میں کمی کے اثرات جاننے کے لیے 23 سے 35 سال کی عمر کے افراد کا جائزہ لیا۔ امریکا کے چار شہروں میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے 3937 افراد کو شامل کیا گیا۔ یہ تحقیق 1990ء سے 2015ء تک جاری رہی اور اس کے نتائج حال ہی میں جاری رہے ہیں۔

اچھی صحت کے سات اہم اصول بیان
لاہور(ویب ڈیسک )ماہرین نے اچھی صحت کے سات اصول بیان کردیئے ہیں ۔
ماہرین کے مطابق باقاعدگی سے ورزش، مناسب غذا، درست وزن برقرار رکھنا، صحتمند کولیسٹرول، بلڈ پریشر پر قابو، خون میں گلوکوز کی درست مقدار اور ترکِ تمباکو نوشی سے آپ کئی امراض سے دور رہ سکتے ہیں جن میں جان لیوا فالج، ہارٹ اٹیک، ذیابیطس اور دیگر سرِ فہرست ہیں۔اس کی تفصیلات جرنل ڈائبیٹولوجیا میں شائع ہوئی ہیں اور اس کے تحت معلوم ہوا ہے کہ چار سے تمام سات باتوں کے نہ ہونے سے اگلے دس برس میں ذیابیطس کا خطرہ 80 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ تمام کیفیات سے دوچار خواتین و حضرات میں ذیابیطس اور خود دل کے امراض کا خطرہ بڑھا ہوا دیکھا گیا۔خون میں شکر یا گلوکوز کی مناسب مقدار برقرار رکھنا ذیابیطس سے دور رہنے کا سب سے آسان نسخہ ہے اور اگر سات میں تین یا چار چیزوں کا خیال رکھا جائے تو شوگر کا خطرہ ازخود 80 فیصد ٹل سکتا ہے۔ یہ تحقیق ’پرہیز علاج سے بہتر‘ کو ثابت کرتی ہے۔ اسی لیے ماہرین 40 سال کی عمر کے بعد ان سات باتوں کا خاص خیال رکھنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ماہرین نے کہا ہے کہ ان تمام باتوں کا تعلق ورزش سے بھی ہے جس کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا اور اسی بنا پر ورزش کو خاص مقام حاصل ہے۔