Buy website traffic cheap

مقبوضہ کشمیر

بھارتی فورسز کی جانب سے جاری بربریت کم ہونے کا نام نہیں لے رہی

بھارتی فورسز کی جانب سے جاری بربریت کم ہونے کا نام نہیں لے رہی اوراب ایک بار پھرضلع اسلام آباد میں آپریشن کے دوران فائرنگ سے 6 معصوم کشمیریوں کوشہید کیا اورفوجیوں نے علاقے میں رہائشی گھر بھی تباہ کیئے۔ ضلع اسلام آباد سمیت جنوبی کشمیرکے کئی علاقوں میں موبائل فون اورانٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔ بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا تو قابض فوج نے مظاہرین پر بھی فائرنگ اورشیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے
.
.
.
.
……………………..
یہ خبر بھی پڑھیئے
…………………….
.
.
.
.
مستقبل قریب کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے قلیل اور طویل المدتی منصوبہ بندی درکار ہو گی،گورنر بلوچستان

گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام کی بڑھتی ہوئی ضروریات ، درپیش مشکلات اور خاص کر چائناپاکستان اقتصادی راہداری جیسے عظیم منصوبوں کے پیش نظرہمیں ہر شعبے میں قلیل اور طویل المدتی منصوبہ بندی کرنی چاہیئے تاکہ ہماری موجودہ اور مستقبل قریب کی ضرورت پوری ہوسکیں ۔ اس ضمن میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ماہرین اور محققین کے علم و تجربہ سے بھر پور مددمل سکتی ہے ۔ انہوں نے ماہرین اور محققین پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور نئی تحقیق کے ذریعے اپنے حصہ کا کردار اد ا کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز آئی ٹی یونیورسٹی کے دورے پر ڈین فیکلٹی، چیئرمین اور اساتذہ اکرام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وائس چانسلرآئی ٹی یونیورسٹی انجینئر احمد فاروق بازئی بھی موجود تھے ۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ یہ بات لائق تحسین ہے کہ آئی ٹی یونیورسٹی نے بہت ہی قلیل عرصے میں قومی سطح پر بڑا نام کمایا ہے تاہم اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ حاصلات ہمارے لئے اختتام کی بجائے نئی شروعات ہیں ۔ گورنر نے کہاکہ ہمیں اساتذہ اکرام کو درپیش مشکلات کا خوب ادراک ہے اور آپ کی مشاورت سے ان کے حل کیلئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ اپنے علم اور تجربے کے مطابق تعلیمی معیار کو بلند کرنے کیلئے اپنی مثبت تجاویز اور قیمتی اراء تحریری شکل میں پیش کریں بلکہ عوامی ضروریات سے ہم آہنگ پالیسی تشکیل میں بھی رہنمائی فراہم کریں ۔
صوبائی وزیر خزانہ میر محمد عارف محمد حسنی نے کہا ہے کہ صوبے میں گڈگورننس ، انتظامی امور میں بہتری اور دیگر مسائل کے حل کیلئے صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں بھر پور کوشاں ہے لہٰذا اس ضمن میں پورے صوبے کے مختلف علاقوں میں موجود ڈویژنل آفیسران حکومت کی جانب سے کئے جانے والے تمام اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے فور ی اقدامات کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر صوبے میں گڈ گورننس ، مالی مسائل کے حل ، انتظامی امور سمیت وسائل میں بہتری لانے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکریٹری خزانہ نور الامین مینگل ، کمشنر رخشاں ڈویژن نصیر احمد ناصر ، کمشنر قلات ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن ہاشم غلزئی ، کمشنر مکران ڈویژن سید ل لونی ، کمشنر ژوب ڈویژن بشیر بازئی و دیگر بھی موجود تھے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ وسائل کی کمی اورمسائل کے زیادہ ہونے کی وجہ سے ڈویژنل سطح پر ہمارے آفیسران کو پریشانی کا سامنا ہے اور ہمیں ان کی ان تمام مسائل اور پریشانیوں کا بخوبی احساس ہے لہٰذا اس حوالے سے مالی مسائل پر قابو پانے کیلئے ضروری اور فوری نوعیت کے چھوٹے مسائل کو حل کرنے کیلئے فنڈز کی فراہمی کی جائے گی تاکہ ڈویژنل آفیسران کو اپنے ہی دفتر میں ان مسائل کو حل کرنے میںآ سانی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے علاوہ دیگر صحت مندانہ سرگرمیوں جن میں فیسٹیولز کا انعقاد ، کلچرل شوز و دیگر تفریحی پروگراموں کے انعقاد سے ایک طرف تو عوام کو تفریح کے مواقع ملیں گے جبکہ دوسری جانب ان مثبت سرگر میوں کی وجہ سے ملکی اور بین الا قوامی سطح پر صوبے کے حوالے سے خوبصورت تاثر قائم ہوگا ۔ اس موقع پر ڈویژنل کمشنرز نے اجلاس کو درپیش مالی مشکلات و دیگر مسائل کے بارے میں آگاہ کیا جس پر صوبائی وزیر نے انہیں یقین دلایا کہ ان مسائل کے حل کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔