Buy website traffic cheap


پی ڈی ایم پنڈی آئی تو چائے پانی پلائیں گے، ترجمان پاک فوج

راولپنڈی:ترجمان پاک فوج جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی راولپنڈی آنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی اور اگر وہ پنڈی آئے تو چائے پانی پلائیں گے ۔پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ گذشتہ دس سال سے ہر لحاظ سے مشکل ترین سات تھے ایک سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا تھا اوراب رواں برس معیشت اور سیکیورٹی کے ساتھ کوڈ 19 جیسے مسائل بھی ہیں
جس کی وجہ سے ملکی معیشت کو بھی مشکل کا سامنا کرنا پڑادوسری جانب بھارتی اشتعال انگیزیوں سامنا رہا ہے اور ان تمام مسائل کے باوجو قوم نے متحد ہو کر ان مشکلات کاسامنا کیا

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پی ڈیم ایم کی راولپنڈی آنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی، اور اگر وہ پنڈی آئے تو چائے پانی پلائیں گے۔نیوز کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10سال ہر لحاظ سے مشکل ترین سال تھے، ایک دہائی سےسیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، اور رواں سال معیشت اور سیکیورٹی کے ساتھ کووڈ 19 جیسے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑا، اور اس نے ملکی معیشت کوبھی مشکل میں ڈالا، اس کے ساتھ ہمیں بھارتی اشتعال انگیزیوں کا سامنا ہے، تمام چینلجز کے باوجود قوم نے متحد ہوکر ان مشکلات کا سامنا کیا۔

میجرجنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت نہیں چاہتا پاکستان پرامن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہو، گزشتہ دہائی سے ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں جاری تھیں، ہم نے بھارت کے مذموم عزائم کی نشاندہی کی اور مقابلہ کیا، دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیے گئے، خطرات اندرونی ہوں یا بیرونی ہمیشہ حقائق کے ذریعے نشاندہی کی اور مقابلہ کیا، دہشت گردی کیخلاف آپریشن سے سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی، اس وقت پاکستان میں کوئی بھی منظم دہشت گرد تنظیم موجود نہیں ہے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ آپریشن رد الفساد کے تحت 3 لاکھ 71 خفیہ اطلاعات پرآپریشن کیے، ملک بھر میں 50 فیصد سے زائد سیکیورٹی خطرات کو روکا گیا، آپریشنز کے دوران 72 ہزار سے زائد اسلحہ اور 400 ٹن سے زائد بارود برآمد کیا گیا، 18 ہزار سے زائد دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، خودکش حملوں میں 97 فیصد واضح کمی آئی، جس کے بعد دہشت گردی کے بڑے واقعات میں 45 فیصد کمی آئی، 2013 میں دہشت گردی کا عدد 213 تھا جو اس سال 98 ہے، کراچی میں اغوا برائے تاوان کے واقعات میں 98 اور دہشت گردی میں 95 فیصد کمی آئی، 2014 میں کراچی کرائم انڈیکس میں چھٹےنمبر پر تھا اور اب 103 نمبر پر ہے۔

میجرجنرل بابر افتخار نے کہا کہ 2 ہزار 683 کلو میٹر پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا 83 فیصد کام کیا جاچکا ہے، باڑ کو لگانے پر فوج نے بڑی قربانیاں دی ہیں، چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں کوبحال کیا جاچکا ہے، پاک ایران بارڈر مینجمنٹ کی وجہ سے ملک کے ریونیو میں 33 فیصداضافہ ہوا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مشرقی سرحد سے بھارت کی اشتعال انگیزیوں میں اضافہ ہوا، اور 2019 میں بھارت کی جانب سب سے زیادہ 3097 بار سیز فائرمعاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئیں، پاک فوج نےبھارتی اشتعال انگیزیوں کا بھرپورجواب دیا، بدقسمتی سے بھارتی فورسز شہری آبادی کو نشانہ بناتی ہے، اس کے ساتھ 15 سالہ بھارتی مہم میں پاکستان کی ساکھ کو بری طرح متاثرکیا گیا، بھارت کے تمام جعلی اکاو¿نٹس کو 3 این جو اوز چلا رہے تھے، کشمیر کے محاذ پر بھارتی جارحیت کو چھپایا گیا، بھارت کی دہشت گردی کے ٹھوس ثبوت ڈوزیئر کی صورت میں دنیا کے سامنے لائے گئے، بھارت کے خلاف ای یو ڈس انفارمیشن لیب کے ذریعے بھی شواہد سامنے آچکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ لانگ مارچ کی روالپنڈی آنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی، اگر مولانا فضل الرحمان راولپنڈی آتے ہیں تو انہیں چائے پانی پلائیں گے، ہماری مزاحمت فوج سے ہوتی ہے، فوج کے خلاف الزامات میں حقیقت پر ردعمل دیا جاتا ہے، فوج کا بہترین طریقے سے مورال بلند ہے۔