Buy website traffic cheap


وزیراعظم کا قوم سے خطاب، 28ارب کے ریلیف پیکیج کا اعلان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) وزیر اعظم شہباز شریف نے 28 ارب روپے کے نئے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب عوام کو فوری طور پر دوہزار روپے ماہانہ دیے جارہے ہیں، پاکستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب ترین گھرانوں کو 2 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔

یہ گھرانے ساڑھے 8 کروڑ افراد پر مشتمل ہیں، یہ ریلیف اس کے علاوہ ہے جو بے نظیر انکم سپورٹ کی صورت میں پہلے ہی ان خاندانوں کو دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔وزیراعظم نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو کہا ہے کہ پاکستان بھر میں آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے کا دیا جائے۔

اس موقع پر وزارت عظمیٰ سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں ہے، آئینی طریقے سے حکومت بدلی، پہلی بار دروازے پھلانگے نہیں گئے. 3 گھنٹے کی تاخیر سے قوم سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا اور یہ ریلیف پیکج بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ ہے۔اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے ملک کر عوام کے مطالبے پر لبیک کہا اور تبدیلی کو یقینی بنایا گیا، ?قوم نے جس ذمہ داری کے لیے مجھے منتخب کیا وہ میرے لیے اعزاز ہے، ملک کو سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا، ایسی تباہی پہلے کبھی نہیں دی، ?پاکستانی عوام نے مطالبہ کیاتھا نااہل اورکرپٹ حکمرانوں سے جان چھڑائی جائے، ہماری سیاست کے یشوں میں نفرت کا زہر بھردیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ سابقہ حکومت نے کیے تھے ہم نے نہیں، سابق حکومت جان بوجھ کر اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈال رہی ہے، فسادی ذہن نے سیاست میں زہر گھول دیا ہے، پاکستان آئین کے مطابق چلے گا، کسی ایک شخص کی ضد پر نہیں، پچھلی حکومت میں سفارتی خط کی نام نہاد سازش گھڑی گئی، نیشنل سیکیورٹی نے کہا کہ ایسی کوئی سازش نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےد ور میں پاکستان نمایاں ترقی کی، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں 2 مرتبہ کہا گیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، امریکا نے بھی سازش سے متعلق خبروں کو بےبنیاد قراردیا، اس شخص کی وجہ سے سی پیک معاہدہ تاخیر کا شکار ہوا۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے پونے 4 سال میں ڈالر 189 پر پہنچ کیا اور قرض میں 20 ہزار ارب سے زائد کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال میں بجٹ خسارے کا تخمیہ 5 ہزار 600 ارب روپے ہے، ہم نے دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔قبل ازیںحکومت اور اتحادیوں کے درمیان ملاقات میں بڑے فیصلے کر لیے گئے اور وفاقی حکومت نے اگست 2023 تک مدت مکمل کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ وزیراعظم کاکہناہے کہ سب کو بتا دیں کوئی غیریقینی صورتحال نہیں مدت مکمل کریں گے، دباﺅ میں اکر کوئی انتخابات نہیں ہوں گے، ڈی چوک پرکسی کو دھرنا نہیں کرنے دیں گے، عمران چھ دن بعد ائیں، مختص جگہ پر احتجاج کا شوق پورا کر لیں دسمبر جنوری تک حکومتی پالیسیوں کے ثمرات سامنے آئیں گے، ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، وقت آگیا تصادم کی بجائے ملک کے لئے کام کریں