Buy website traffic cheap


معروف کمپیئر، شاعرہ، اداکارہ، افسانہ نگار اور براڈ کاسٹر قندیل جعفری

ڈاکٹر چوہدری تنویر سرور
محترمہ قندیل جعفری صاحبہ،تعارف محتاج بالکل بھی نہیں،کمپیئرنگ، شاعری، افسانہ نگاری اور براڈ کاسٹنگ کے حوالے سے ایک جانا پہچانا نام ہیں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے اردو لٹریچر میں ایم اے کیا،اپنے پہلے ہی ڈرامہ” یہ آزاد لوگ تھا ” سے شہرت حاصل کر لی ، پی ٹی وی پر بے شمار ڈرامے کئے جن میںلونگ پلے، سیریز اور سیریل بھی شامل ہیں میں نے بڑے بڑے سبھی پروڈیوسرز کے ساتھ کام کیا ہے جن میں خاور حیات صاحب سر فہرست ہیں ابھی حال ہی میں میرا ڈرامہ سیریل ایکسپریس سے ختم ہوا ہے، کمپیئرنگ کے حوالے سے پہلا پروگرام ایک ٹاک شوتھا جو کہ ان تعلیمی درسگاہوں کے متعلق تھا۔ان کی شاعری میں موضوعات زیادہ تر خواب،امید اور انتظار ہیں جبکہ افسانوں میں انسانی رویوں ،انسانی نفسیات اور انسانی فلاسفی میرے موضوعات ہوتے ہیں،موسیقی سے خاص لگاﺅ رکھتی ہیں ان کے پسندیدہ گائیک میں غلام علی ،پرویز مہندی ،، لتا ،کشور،محمد رفیع ،جگجیت سنگھ شامل ہیں۔قندیل جعفری آرٹس کونسل کو قبضہ مافیاکے چنگل سے آزاد کرانے کیلئے پُرعزم ہیں او اس سلسلے میں کاوشیں جاری ہیں جبکہ وہ پاکستان کا روشن مستقبل دیکھنے کی خواہاں ہیں اسی لئے تبدیلی کے نام پر عمران خان کو امید کی کرن تصور کرتی ہیں، ایسی ہمہ جہت شخصیت سے ہونے والی مختصر مگر دلچسپ گفتگو نذرقارئین ہے۔
ڈاکٹر تنویر :ساتھی اداکاروں کا رویہ آپ کے ساتھ کیسا ہوتا ہے؟
قندیل جعفری:ساتھی اداکاروں کا رویہ میرے ساتھ بہت اچھا تھا جب آپ خود کسی کی عزت کرتے ہیں تو بدلے میں آپ کو بھی اتنی ہی عزت ملتی ہے میں کافی سینیئر اداکاروں کے ساتھ کام کر چکی ہوں جن میں جمیل فخری مرحوم صاحب ،قوی خان صاحب ،شجاعت ہاشمی اور طلعت حسین ہیں ۔میں نے ہمیشہ چاہے جونیئر ہو یا سینئر سب کی عزت کرتی ہوں
ڈاکٹر تنویر:اگر آپ ان شعبہ جات میں نہ ہوتیں تو پھر آپ کیا ہوتیں؟
قندیل جعفری:میں اگر اس فیلڈ میں نہ ہوتی تو میں ایک بزنس وومن ہوتی میں جاب نہیں کر سکتی انہیں شعبوں کی وجہ سے نہ میں بزنس کر سکی اور نہ کوئی جاب کی ۔
ڈاکٹر تنویر :آپ کو کس سے مل کر اچھا لگا اور کس سے ملنے کی خواہش ہے؟
قندیل جعفری:ہمیشہ سے دلیپ کمار اور لتا سے ملنے کی کی میری خواہش تھی جگجیت سنگھ سے ملنے کی خواہش تھی جو امریکہ میں میری پوری ہوگئی اور ان سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوئی اور مجھے ایسا لگا کہ جیسے میں کوئی خواب دیکھ رہی ہوں
ڈاکٹر تنویر:تمام شعبوں میں سے آپ کی شناخت کون سا شعبہ بنا؟
قندیل جعفری:میری شناخت کمپیئرنگ بنی اور میں تمام شعبوں میں کام کیا میں ریڈیو، ٹیلی ویژن اور سٹیج پر کی اور میں نے آدھی دنیا میں مختلف سیمینار میں پاکستان کو متعارف کروایا اور بہت سے سیمینار اور میوزک شو کئے۔ٹی وی کے ایک پروگرام سر تصویر سے مجھے شہرت ملی پاکستان کی فلم انڈسٹری کی تاریخ پر مشتمل تھااس کے علاوہ بھی میں نے ٹی وی پر ٹاک شو اور عید شو کئے لیکن میں نے زیادہ تر لائیو کمپیرنگ کی ہے پاکستان میں اور پاکستان سے باہر امریکہ ،کینڈا ،لندن،ناروے اور مڈل ایسٹ کے علاوہ بے شمار شہر شامل ہیں ۔
ڈاکٹر تنویر:کمپیئر کے لئے آواز کا اچھا ہونا کس قدر ضروری ہے؟
قندیل جعفری:میرے نزدیک جو آواز ہے وہ بہت پاور فل ایکسپر یشن ہے
ڈاکٹر تنویر:کیا آپ کو کھانا پکانا آتا ہے اور آپ کیا کھانا پسند کرتے ہو؟
قندیل جعفری: ساری ڈششز بنا لیتی ہوں میری چکن کڑاھی اور شیر خورما بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے
ڈاکٹر تنویر:ایک اچھے اداکار میں کن خوبیوں کا ہونا ضروری ہے؟
قندیل جعفری:ایک اچھے اداکار کو بہت نیچرل ہونا چاہیئے اسے کردار کو اپنے اوپر طاری نہیں کرنا چاہیئے بلکہ اپنے آپ کو اس کردار میں ڈھالنا ضروری ہے
ڈاکٹر تنویر:کیا آپ موجودہ حکومت کی کارکردگی سے مطم¾ن ہیں؟
قندیل جعفری:جی میں حکومت کی کارکردگی سے بالکل مطمئن ہوں آٹھ ماہ جو کچھ کیا جا سکتا ہے اس سے زیادہ ہی عمران خان نے کیا ہے
ڈاکٹر تنویر:جو نوجوان اداکاری کرنا چاہتے ہیں کیا وہ اسے اپنا روز گار بنا سکتے ہیں؟
قندیل جعفری:وہ نوجوان جو اداکاری میں آنا چاہتے ہیں ان سے میں کہوں گی کہ اس کو روز گار کا ژذریعہ نہ بنائیں بلکہ شوق کے طور پر کریں اور اس کے ساتھ کوئی اور بھی روز گار ضرور کریں لیکن اگر آپ اس مقام تک پہنچ گئے ہیں کہ اب آپ اسے اپنے روزگار کے طور پر بھی اپنا سکتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ اسے شوقیہ ہی کریں۔
ڈاکٹر تنویر:آپ کا بہت بہت شکریہ