Buy website traffic cheap

وائٹ ہاؤس

فخر ہے کہ میں نے کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی، صدر ٹرمپ کا الوداعی پیغام

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے الوداعی خطاب میں اپنی مدت صدارت پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے نئی امریکی انتظامیہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الوداعی خطاب میں کہا کہ میں دہائیوں بعد پہلا صدر ہوں جو کوئی نئی جنگ چھوڑ کر نہیں جا رہا۔ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب پر شیئر کیے گئے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے وہی کیا جو ہم کرنے آئے تھے۔ میں اختیارات نئی انتظامیہ کے حوالے کررہا ہوں، امریکی دعا کریں جوبائیڈن کامیاب ہو جائیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ سیاسی تشدد ہرچیز پرحملہ ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جو تحریک ہم نے شروع کی وہ شروعات ہے۔انھوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے مشکل اور سب سے سخت ترین لڑائیوں کا انتخاب کیا کیونکہ آپ نے مجھے اسی لیے منتخب کیا تھا۔

اپنے الوداعی پیغام میں ٹرمپ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب ملک کو درپیش سب سے بڑا خطرہ ہماری قومی عظمت سے اعتماد کا ضیاع ہے۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ تاحال نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتیجے کو تسلیم نہیں کرتے۔ ا ن انتخابات میں وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے جو بائیڈن سے ہار گئے تھے۔

دوسری جانب امریکا کے46ویں صدرجو بائیڈن آج حلف اٹھائیں گے۔ بائیڈن تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے واشنگٹن پہنچ گئے ہیں۔مقامی وقت کے مطابق تقریب کا آغاز صبح ساڑھے گیارہ بجے ہوگا اور حلف برادری دوپہر بارہ بجے ہوگی۔ حلف برداری کے بعد جو بائیڈن وائٹ ہاو¿س منتقل ہو جائیں گےجہاں وہ بطور صدرچار سال گزاریں گے۔

جوبائیڈن کے حلف اٹھانے کے بعد کملا ہیرس نائب صدر بن جائیں گی لیکن وہ اپنا حلف جو بائیڈن سے پہلے لیں گی۔امریکا میں روایت ہے کہ جانے والا صدرنو منتخب صدر کی حلف برداری تقریب میں موجود ہوتا ہے تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ ٹرمپ کے بجائے وائٹ ہاو¿س کے چیف نئے صدر کا استقبال کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شریک نہ ہوئے تو امریکی تاریخ میں ایک سو ساٹھ سال بعد ایسا ہوگا۔