
بالی ووڈ میں فلمیں کیسے ملتی ہیں؟ روینا ٹنڈن نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
ممبئی: روینا ٹنڈن کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ شروع سے ہی مردوں کے زیراثر رہا ہے لیکن میں نے کبھی کردار کے لیے مرد اداکاروں کی خواہشات پوری نہیں کیں۔بالی ووڈ میں رائج اقربا پروری سے انکار کرنا اب ممکن نہیں رہا کیوں کہ اس معاملے پر بہت سے اداکار کھل کر بات کرچکے ہیں تاہم سشانت سنگھ کی خودکشی نے اس بحث کو دوبارہ تازہ کردیا، بظاہر تو سشانت کی موت ان کے مالی معاملات اور ذہنی تناو کی وجہ سے ہوئی لیکن ان کے مداحوں نے ہدایت کار کرن جوہر سمیت دیگر لوگوں پر الزام لگاتے ہوئے ان کی موت کی وجہ اقرباپروری قرار دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ روینا ٹنڈن نے ایک انٹریو میں کہا کہ 90 کی دہائی میں اپنے عروج میں جب میں فلموں میں کسی کردار کو منع کرتی تو مجھے مغرور کہا جاتا تھا، لیکن حقیقت یہ نہیں بلکہ انڈسٹری میں میرا کوئی گارڈ فادر نہیں اور نہ ہی میں کسی کیمپ کا حصہ رہی ہوں اس لیے مجھے کسی اداکار کی جانب سے پروموٹ نہیں کیا گیا۔
اداکارہ نے کہا کہ مجھے اس لیے بھی مغرور کہا جاتا تھا کہ کیوں کہ میں وہ نہیں کرتی تھی جو مرد اداکار چاہتے تھے، وہ مجھے بیٹھنے کے لیے کہے تو میں بیٹھ جاو¿ ، یعنی میں نے فلموں میں کردار کے لیے مرد اداکاروں کی کوئی خواہش پوری نہیں کی۔
روینا ٹنڈن کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں خواتین صحافی بھی میرا ساتھ دینے کے بجائے ان مرد اداکاروں کی کٹھ پتلیاں بنی رہیں اور میرے خلاف صرف اس لیے مضمون لکھے گئے کیوں کہ کسی مرد اداکار کی انا کو چوٹ پہنچی تھی جب کہ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ خواتین صحافی صرف میرے ساتھ نہیں بلکہ دیگر اداکاروں کے ساتھ بھی ایسا کرتی تھیں۔
اس سے قبل ادکارہ کنگنا رناوت بھی بالی ووڈ کو مرد اداکاروں کے زیر اثر قرار دے چکی ہیں اور انہوں نے کئی بار بالی ووڈ میں اقرباپروری سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی ہے جب کہ انہوں نے تو سشانت سنگھ کی موت کو خودکشی کے بجائے قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلم مافیا نے منصوبہ بندی کے تحت قطرہ قطرہ کرکے اس کا دماغ توڑا اور اسے مرنے پر مجبور کیا۔