Buy website traffic cheap

SC, CJP, Gulzar Ahmad, Illegal Buildings, Cantonment Board

کراچی میں غیرقانونی عمارتیں تعمیرکرنیوالوں کی شامت آگئی

لاہور(ویب ڈیسک): کراچی میں بلند وبالا غیر قانونی عمارتیں تعمیر کرانے والوں کی شامت آگئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے تمام غیر قانونی عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے تمام متعلقہ افسران کو حکم پر عملدرآمد کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے دہلی کالونی اور پنجاب کالونی میں تجاوزات معاملے کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 9، 9 منزلہ عمارتیں کیسے بن رہی ہیں ؟ کس نے اجازت دی۔ کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے کہا ہم نے ایکشن لیا ہے، کارروائی کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آخر کنٹونمنٹ بورڈ میں ہو کیا رہا ہے، یہ سب آپ لوگوں کی مہربانی ہے کہ آدھا کراچی کچی آبادی ہے، طارق روڑ، مزار قائد، خدادکالونی، لائینز ایریا کا کیا حال ہوچکا۔ کراچی ایک میگا پرابلم سٹی بن چکا جہاں شہری، صوبائی یا وفاقی کوئی حکومت کام نہیں کر رہی، 72 سال ہوگئے اب تو کراچی کے مسئلے حل کریں۔ اٹارنی جنرل نے کہا تھوڑا سا وقت دیں، پلان کرنے کی ضرورت ہے۔ عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو شہر کا جامع پلان بنانے کا حکم دے دیا اور کہا بتایا جائے کیسے کچی آبادیوں کو جدید طرز پر بنایا جا سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری زمینوں پر قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں، جتنی غیر قانونی عمارتیں اور کالونیاں تعمیر کی گئیں، سب کو کلئیر کریں، ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے منہ سے ایسے کوئی الفاظ نکلیں جو کسی کے لیے نقصان دہ ہوں۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا پولیس سٹیشن تک کرائے پر لے رکھے ہیں، کوئی میدان یا ہسپتال کی جگہ نہیں چھوڑی، سب بیچ ڈالا۔ عدالت نے کے پی ٹی حکام کو غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا حکم بھی دیا۔ سپریم کورٹ نے سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی۔ کراچی بدامنی از خود نوٹس عملدرآمد معاملہ پر آئی جی پولیس اور دیگر کو پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔