Buy website traffic cheap


ستمبر 65 ءسے ستمبر 2021 ء تک

تحریر :۔ ڈاکٹر تصور حسین مرزا
ہر سال ہر پاکستانی 6 ستمبر 1965 کی یاد میں ” یوم دفاع “ کو قومی ملی کے طور پر مناتا ہے ۔اپنے جانثار شہداءغازیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرنے کے علاوہ اس بات کا عہد کرتا ہے کہ اسلامی جموریہ پاکستان کی سلامتی کے لئے اپنی جان و مال کی قربانی دینے سے دریخ نہیں کرے گا۔1947 ءسے لیکر 1965 ءاکثر لوگ پاکستان کو دیگر ممالک کی طرح ایک عام اسلامی ملک تصور کرتے تھے مگر 1965 کی جنگ میں جس طرح غائبانہ مدد اسلامی جموریہ پاکستان کو ملی وہ بھی ایک معجزہ تھی۔اور پھر لوگوں کو یقین ہوگیا کہ پاکستان ایک معجزہ ہے ۔ دینا نے دیکھا بھارت کی پاکستان سے تین گنا بڑی و بھاری فوج کے مقابلے میں پاک فوج کے ایمان صفت سرفروشوں کو تائید غیبی سے مدد ملتی رہی اور پاکستان نے دشمن پر غلبہ پاکر نصرت حاصل کی۔جنگ ستمبر 1965میں کئی ایسے روحانی واقعات رونما ہوئے جن کے راوی خود بھارتی فوجی و حکام بھی ہیں جیسا کہ جنگ ستمبر پر اس وقت کے مقبول ترین اخبار روزنامہ کوہستان،روزنامہ جنگ اور روزنامہ امت میں ان واقعات پر باقاعدہ تحقیقاتی مضمون بھی شائع ہوئے۔ ممتاز مفتی نے اپنی کتاب ”لبیک“ میں لکھاہے ”جب 1965ئکی جنگ شروع ہوئی تو مسجد نبویﷺ میں اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں نے رسول اللہ ﷺ کی زیارت فرمائی اور دیکھا کہ حضور ﷺ جنگی لباس میں اصحاب بدر کے ساتھ پاکستانی فوج کی مدد کیلئے تشریف لے جارہے ہیں اور فرمارہے ہیں کہ پاکستان پر حملہ ہوا ہے ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے“۔ایک رپورٹ کے مطابق 1965 کی جنگ میں رونما ہونے والے روحانی واقعات میں پاک فوج کو غیبی مدد ملتی رہی۔روزنامہ کوہستان نے دس ستمبر 1965 کے روز لکھا کہ ایک شخص نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کو خواب میں دیکھا کہ وہ مجاہدین میں اسلحہ تقسیم فرما رہے ہیں۔ ہفت روزہ قومی دلیر نے آٹھ ستمبر 1965 کی اشاعت میں لکھا کہ ایک دربار کے ایک مجاور نے کہا کہ جس دن رات کو پاکستان پرحملہ ہوا ہے گنبد کے اندر سے“حی علی الجہاد“کی آواز سنائی دے رہی تھی۔روزنامہ جنگ نے چوبیس ستمبر 1965 کی اشاعت میں بیان کیا کہ 2 فوجیوں کا بیان ہے کہ انہیں بزرگوں پر اعتقاد نہیں تھا لیکن انہوں نے اپنی آنکھوں سے سیالکوٹ کے محاذ پر ایک بزرگ کو گھوڑے پر سوار ہو کر لڑتے دیکھا۔ ان کی سیف(یعنی تلوار) پر لکھا تھا۔شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ۔ اس قسم کے متعدد واقعات مشہور ہیں۔ 12 اکتوبر 1965ئمیں یہ واقعہ بیان کیا کہ پاکستان افواج نے اللہ اکبر،یارسول اللہﷺ اور یا علیؓ کے نعر ے لگاتے ہوئے بھارتی ٹڈی دل فوج کو بری طرح شکست دی ہے۔جبکہ اس معرکہ میں نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت علی شیرِ خدا کرم اللہ وجہہ الکریم (مع اولیاءکرام) اپنے مجاہدوں کے سروں پر موجود تھے۔گزشتہ ماہ یوم آزادی پورے ملک میں محرم الحرام کی وجہ سے قومی و ملی اور دینی حوالے سے منائی گئی ۔پورے ملک پاکستان کی طرح جہلم کی تحصیل دینہ میں جشنِ آزادی کی تقریب ” انٹرنیشنل پریس اینڈ میڈیا کونسل پاکستان “ کے زہر اہتمام منعقد ہوئی۔ جہاں پر پاکستان کا وجود اللہ پاک کی ایک عظیم نعمت و معجزہ ہے کے عنوان سے مجھے یہ بتانے میں فخر محسوس ہوا کہ پاکستان کی نسبت ۔اللہ تعالیٰ کی الہامی کتابِ مبین قرآنِ مجید اور صاحب ِ قرآن خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ اورحضرت محمد ﷺ کے اہلِ بیت بلخصوص” پنجتن پاک “ سے ہیں ،
اس نقطہ کو سمجھنے کے لئے عرض ہے کہ پاکستان کا مکمل نام ” اسلامی جموریہ پاکستان “ پر غور کریں اور ملک پاکستان کے نام کے حروف الگ الگ کرتے ہیں مثلاً ۔ ( اسلامی الف س ل ا م ی = 6 ) ( جموریہ ج م و ر ی ہ = 6 ( پاکستان پ ا ک س ت ا ن = 7 ) (یعنی 6+6+7 = 19 )اب کلام اللہ کی طرف آتے ہیں یعنی ” بسم اللہ الرحمٰن الرحیم “ ( بسم اللہ ب س م ا ل ل ہ = 7 ، الرحمٰن ا ل ر ح م ن = 6 ، الرحیم ا ل ر ح ی م = 6 ( یعنی 7+6+6 = 19 ) ثابت ہوا قرآنِ پاک کی ابتائی آیت اور ملک پاکستان کا مکمل نام میں نسبت ہے یہ وہ ہی نسبت ہے جو پورے قرآن میں نظر آتی ہے ۔اگر صاحب قرآن کی بات کی جائے تو سبحان اللہ !نبی کریم ﷺ کا نام،مبارک دنیا میں محمد ﷺ ہے لفظ محمد کے عدد جیسا کہ ( م 40 ، ح 8 ، م 40 ، د 4 ، = (92 سب جانتے ہے کہ پاکستان کا ملکی کوڈ 92 ہے یعنی رسول اللہ ﷺ کے ذاتی نام مبارک کے اعداد اور اسلامی جموریہ پاکستان کا ملکی کوڈ 92 بھی ایک معجزہ ۔ اب اہل بیت کے نام کے حروف لکھتے ہیں جیسا کہ ( حضرت محمد م ح م د یعنی 4 ، حضرت فاطمہ ؑ ف ا ط م ہ یعنی 5 ، حضرت علی ؑ ع ل ی یعنی 3 ، حضرت امام حسن ؑ ح س ن یعنی 3 ، اور حضرت امام حسین ؑ ح س ی ن یعنی 4 ( کل حروف 4+5+3+3+4= 19 )اس طرح پنجتن پاک کے حروف اور اسلامی جموریہ پاکستان کے حروف کی نسبت بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سے ہیں ۔بات صرف یہاں تک ہی نہیں بلکہ
جنگ ستمبرکے دوران پاک فوج اور پاکستانیوں نے تو روحانی امداد کا نظارہ کیا ہی تھا لیکن بھارتی فوجیوں نے خود اپنی نظروں سے اپنے حملوں کو ناکام ہوتے دیکھا تھا،جنگ میں قید ہونے والے بھارتی فوجیوں کا کہنا تھا کہ جب ہم بارودی گولہ پاکستان کی حدود میں پھینکتے تو وہ گولہ کوئی سفید لباس میں ملبوس فورس ہاتھ میں پکڑ کر واپس ہماری طرف پھینک دیتی،جب تک وہ گولہ اس سفید لباس والے جوانوں کے ہاتھ میں رہتا تو وہ نہ تو پھٹتااور نہ ہی کسی قسم کا نقصان کرتا، مگر جیسے ہی وہ فولادی جوان واپس ہماری طرف پھینکتے تو وہ فوراً پھٹ بھی جاتا اور ہمارا بہت بڑا نقصان بھی کر جاتا،ایسی مخلوق سے ہمارا جانی، اور فوجی سازوسامان کا بھی بہت بڑا نقصان ہوا۔جس سے ہماری ہمت ٹوٹ گئی، ہمارے حوصلے پست ہوگئے، ہمارے جوانوں میں خوف، ڈر اور دہشت بیٹھ گئی تھی“ پاک فوج کی پوری دنیا میں مہارتوں کو تسلیم کیا جاتا ہے تو اسکی ایک بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ جنگ ستمبر کے بعد عالمی مبصرین نے بھی ان کے اندرغزوہ بدر کے مجاہدوں کے جذبہ کو دیکھا تھا اور ایسی فوج سے جیتنا آسان نہیں۔اس میں کوئی شک بھی نہیں کہ پاک فوج میں مومنانہ شجاعت اور ایمان بالیقین بدرجہ اتم موجود ہے۔ستمبر 65 سے ستمبر 2021 تک ایک ہی بات ہے کہ پاکستان اللہ کا معجزہ ہے !