Buy website traffic cheap


سونم کپورمسلمانوں کے حق میں بول پڑیں

لاہور(ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور نے ننھی ٹوئنکل کی بے رحم موت پر سیاست کرنے والے انتہا پسند ہندوؤں کا چہرہ بے نقاب کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت خواتین اور بچوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سرفہرست ہے۔ بھارت میں ہر روز خواتین یہاں تک کہ چھوٹے بچے اور بچیوں کو زیادتی کا نشہ بنانا اب جیسے معمول بن چکا ہے اس حوالے سے حکومتی اقدامات کے باوجود بھارت میں آج بھی خواتین اور بچے محفوظ نہیں۔ حال ہی میں بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ کے علاقے ٹپال میں ڈھائی سال کی معصوم ٹوئنکل شرما کے ساتھ پیش آئے حادثے نے پورے بھارت کو جھنجھوڑ کر رکھدیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2 جون کو ننھی ٹوئنکل شرما کی لاش اس کے گھر کے قریب کچرے کے ڈھیر سے برآمد ہوئی تھی لاش بہت ہی خراب حالت میں تھی، سفاک درندے نے ننھی ٹوئنکل کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے جسم کے ٹکڑے کرکے اسےتیزاب سے جلادیا تھا۔ جب کہ بچی کی آنکھیں بھی نکال لی گئی تھیں۔ بچی کی لاش اس کے لاپتہ ہونے کے تین روزبعد برآمد ہوئی تھی۔ ننھی ٹوئنکل کی تصاویر سامنے آنے کے بعد شوبز ستاروں سمیت پورے بھارت نے اس معصوم کلی کے ساتھ ہوئے حادثے پر آواز اٹھاتے ہوئے مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے دو افراد زاہد اوراسلم کو گرفتار کیا ہے یہ دونوں افراد ٹوئنکل کے ہمسائے ہیں۔ دونوں افراد کو گرفتار کیے جانے کی خبر کے بعد انتہا پسند ہندوؤں کو ننھی ٹوئنکل کی موت پر سیاست کھیلنے اور ایک بار پھر بھارت میں موجود مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کا موقع ہاتھ آگیا۔ ٹوئٹر پر انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے اس واقعے کو بنیاد بنا کر مسلمانوں کو نہ صرف بدنام کیا جارہا ہے بلکہ بھارت میں موجود مسلمانوں کے خلاف پیروپیگنڈہ کرتے ہوئے نفرت کا پرچار کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ اس واقعے کو مذہبی رنگ دے کر اس پر سیاست کی جارہی ہے۔

تاہم اداکارہ سونم کپور نے ننھی ٹوئنکل کے ساتھ ہوئے ظلم پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے انتہاپسند ہندوؤں کا چہرہ بے نقاب کیا ہے۔ سونم کپور نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ننھی ٹوئنکل کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا وہ بہت بھیانک ہے، میری دعائیں معصوم ٹوئنکل اوراس کے گھر والوں کے ساتھ ہیں۔ لیکن ٹوئنکل کی موت پر جو کچھ کیا جارہا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے، میں لوگوں سے درخواست کرتی ہوں کہ ٹوئنکل کی موت کو اپنے خودغرضانہ ایجنڈے کی بھینٹ نہ چڑھائیں، یہ ایک ننھی بچی کی افسوسناک موت کا معاملہ ہے اسے نفرت پھیلانے کی وجہ نہ بنائیں۔