Buy website traffic cheap


ریلیف کا دائرہ ری فنانس سکیموں کے تحت قرض لینے والوں تک وسیع

لاہور(نمائندہ خصوصی)سٹیٹ بینک نے اپنا ریلیف پیکیج ری فنانس سکیموں کے تحت قرض لینے والوں تک وسیع کردیا ہے۔سٹیٹ بینک کورونا کی وبائی صورت حال سے سامنے آنے والے چیلنجوں خاص طور پر مالی شعبے کے چیلنجوں کا مسلسل جائزہ لے کر اقدامات کر رہا ہے۔

سٹیٹ بینک نے گھرانوں اور کاروباری اداروں کے لیے حال ہی میں اعلان کیے گئے اپنے ریلیف پیکیج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے آج ایک اور بڑا اقدام کیا ہے۔ اس نے ریلیف پیکیج میں دی گئی رعایتوں کی طرح اپنی رعایتی ری فنانس سکیموں کے لیے بھی اسی قسم کی سہولتوں کا اعلان کیا ہے۔ معیشت کے ترجیحی شعبوں میں نمو کو فروغ دینے کے لیے مختلف ری فنانس سکیموں کے تحت رعایتی شرطوں پر قرضے دیے جاتے ہیں۔ سٹیٹ بینک نے کارپوریٹ، صارفی،زرعی، ایس ایم ای اور مائیکرو فنانس شعبوں کو قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال کے لیے موخر کرنے کی جو سہولت دی تھی وہی سہولت اب ان قرضوں پر بھی دی جائے گی جو سٹیٹ بینک کی ری فنانس سکیموں کے تحت بینکوں اور ترقیاتی مالی اداروں (ڈی ایف آئیز) سے لیے گئے ہیں۔

قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال موخر کرنے سے قرضے کی مکمل ادائیگی کا شیڈول؍ میعاد ایک سال بڑھ جائے گی۔ تاہم اس ایک سالہ سہولت کے دوران قرض گیروں کو اپنا مارک اپ اسی طرح ادا کرنا ہوگا۔ اگر قرض گیر اپنا مارک اپ ادا کرنے کے قابل نہ ہوں تو بینک ؍ڈی ایف آئیز یہ قرضہ اس طرح ری شیڈول؍ری سٹرکچر کر سکیں گے کہ قرضے کی میعاد متعلقہ سکیم کی موجودہ زیادہ سے زیادہ میعاد سے ایک سال زائد تک ہوجائے۔