Buy website traffic cheap


یوکرین تنازع: پیوٹن کے خطاب کے بعد خام تیل کی قیمت میں اضافہ

روسی صدر ولادییمیر پیوٹن کی جانب سے یوکرین کے دوعلاقوں کو آزاد ریاست تسلیم کیے جانے کے اعلان کے بعدعالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔روسی صدر پیوٹن کے اہم خطاب کے بعد برینٹ کروڈ کی قیمت ڈھائی فیصد سے زائد بڑھ گئی۔ برینٹ کروڈ کی فی بیرل قیمت 96ڈالر سےزائد ہوگئی۔

قوم سے اپنے خطاب کے اختتام پر روس کے صدر پیوٹن نے کہا کہ میں نے یوکرین کے دو علاقوں کو آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کردیے ہیں۔ انہوں ںے روس کی پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ جلد از جلد اس کی توثیق کرے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ روس کے عوام ان کے اقدام کی حمایت کریں گے۔انہوں نے اپنی سیکیورٹی کونسل سے خطاب میں کہا تھا کہ مشرقی یوکرین قدیم روسی سرزمین ہے۔ ماڈرن یوکرین روس نے تخلیق کیا ہے۔

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے واضح طور پر کہا ہے کہ یوکرین روسی تاریخ کا ایک لازمی باب ہے۔ سوویت ریاستوں کو یونین سے نکلنے دنیا بھی پاگل پن تھا۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایس آر کا خاتمہ کمیونسٹوں کے ضمیر پر بوجھ ہے۔پیوٹن نے سوویت یونین کے ٹوٹنے کو روس پر ڈاکا قرار دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین کے رہنما بغیر کسی ذمہ داری روس سے تمام اچھی چیزیں چاہتے تھے۔ انہوں نے یوکرین پر ماضی میں روسی گیس چوری کرنے کا الزام بھی لگایا۔

روسی صدر کا کہنا ہے کہ یوکرین کے پاس کبھی بھی حقیقی ریاست کا درجہ نہیں تھا۔یوکرین مستحکم ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے قابل نہیں تھا۔یوکرین کو ہمیشہ امریکا جیسے غیرملکی ممالک پر انحصار کرنا پڑا۔انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین ‘کٹھ پتلی حکومت’ کے ساتھ امریکی کالونی ہے۔ یوکرین کے حکام قوم پرستی اور بدعنوانی میں مبتلا ہو چکے ہیں۔یوکرین اپنے جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ امریکا اور نیٹو نے بے شرمی سے یوکرین کو جنگ کے تھیٹر میں بدل دیا۔ یوکرین میں موجود امریکی ڈرون مسلسل روس کی جاسوسی کر رہے ہیں۔یوکرین حالیہ مہینوں میں مغربی ہتھیاروں سے بھر گیا۔یوکرین کو تباہی پھیلانے والے ہتھیار ملنے کو نظرانداز نہیں کر سکتے۔