پنجاب میں تین فروری سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گا، 2 کروڑ 33 لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا، متعلقہ محکموں کے حکام، پولیو کے خاتمے کیلئے کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی، تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
سیکرٹری پرائمری ہیلتھ نادیہ ثاقب نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی جس میں بتایا کہ انسداد پولیو مہم کیلئے 2654 ٹرانزٹ، 4888 فکسڈ، 85 ہزار موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد میں مہم 9 فروری، دیگر اضلاع میں 7 فروری تک جاری رہے گی۔
سکولوں میں امتحانات کے پیش نظر انسداد پولیو مہم میں محکمہ تعلیم سے کم سے کم عملہ کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا گیا، چیف سیکرٹری نے انسداد پولیو مہم مؤثر اور کامیاب بنانے کی ہدایت کی۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی تک خطرہ برقرار ہے، ڈپٹی کمشنرز انسداد پولیو مہم کی خود نگرانی کریں، پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے مائیکرو پلانز کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، ٹرانزٹ پوائنٹس پر ویکسین کے قطرے پلانے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔