یوجن اے سرنن: چاند پر قدم رکھنے والا آخری انسان

کسی سے بھی پوچھا جائےکہ چاند پر پہلا قدم کس نے رکھا تو وہ جھٹ سے نیل آرم سٹرانگ کا نام لے دے گا لیکن چاند پرآخری قدم کس انسان کا تھا یہ بات کم ہی لوگ جانتے ہیں.یوجن اینڈریوجین سرنن کو دسمبر 1972ءمیں چاند پر جانے کے آخری کامیاب مشن اپالو 17کے سربراہ اور چاند پر قدم رکھنے والے گیارویں انسان کی پہچان حاصل ہے۔
سرنن14 مارچ 1934 کو شکاگو، الینوائے میں پیدا ہوئے۔ 1956 میں پرڈیو یونیورسٹی سے الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگری کے ساتھ گریجویشن کیا اور اسی سال امریکی بحریہ میں کمیشن حاصل کیا۔ پرڈیو یونیورسٹی چاند پر چلنے والے پہلے شخص نیل آرمسٹرانگ اور سرنن دونوں کی الما میٹر ہے۔ انہوں نے بحریہ کے ہوا باز کے طور پر طیارہ بردار بحری جہازوں پر تقریباً 200 لینڈنگ کی۔ 1963 میں اس نے یو ایس نیول پوسٹ گریجویٹ اسکول، مونٹیری، کیلیفورنیا سے ایروناٹیکل انجینئرنگ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ اس سال کے آخر میں وہ خلابازوں کے تیسرے گروپ میں شامل 14 لوگوں میں شامل تھا۔
1972ء میں آخری اپالو مشن 17کا سربراہ بنا کر ناسا نے یوجن کو چاند کی سیر کرنے کا موقع دیا جس میں اس نے اپنے ساتھی جیک شمٹ کی ہمراہی میں 3دن چاند پر گزارنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ سرنن ان تین خلابازوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے دو مواقع پر چاند کا سفر کیا۔
یوجن اور شمٹ نےچاند کی سطح سے مختلف نمونے اکھٹے کر کے زمین پر لائے جن کا وزن تقریباً 250پونڈ بتایا جاتا ہے۔ اپنے تجربات پر مبنی ایک کتاب ’’ دی لاسٹ مین آن دی مون‘‘بھی لکھی۔جی ہاں لاسٹ مین کیونکہ یوجن کو نہ صرف چاند پرپہنچنے والے گیارویں بلکہ چاند پر آخری انسانی قدم اٹھانے والے انسان کے طور پر بھی یاد رکھا جائے گا کیونکہ چاند سے واپسی کے لیے اپنے ساتھی ہیرسن جیک شمٹ کے بعد ہی یوجن چاند گاڑی میں داخل ہوئےاور تب سے آج تک کسی اور انسان نےپھر چاند پر قدم نہیں رکھا۔اس مشن نے اپولو مون پروگرام کا اختتام کیا۔1976 میں اس نے نجی کاروبار میں داخل ہونے کے لیے سرنن بحریہ اور خلائی پروگرام سے استعفیٰ دے دیا۔
2014 میں، سرنن دستاویزی فلم The Last Man on the Moon میں نظر آئیں، جسے برطانوی فلم ساز مارک کریگ نے بنایا تھا اور اسی عنوان کی Cernan کی 1999 کی یادداشت پر مبنی تھا۔
سرنن نے دو بار شادی کی تھی اور ان کی ایک بیٹی تھی۔16 جنوری 2017 کو ہیوسٹن کے ایک اسپتال میں 82 سال کی عمر میںسرنن انتقال کر گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں