اسلام آباد: مزید 21 سے زائد سرکاری آئی پی پیز سے بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہو گئی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے 34 ارب روپے کی بچت ہوگی ، آئی پی پیز 21 ہزار میگاواٹ سے زائد کیپسٹی کی حامل ہیں ، نیوکلیئر پاور پلانٹس سمیت آر ایل این جی، گیس، ہائیڈل، کوئلے، فرنس آئل اور سولر پاور پلانٹس سے مذاکرات جاری ہیں۔پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے فی یونٹ 27 پیسے بجلی کی بنیادی قیمتوں میں کمی آئے گئی، آئی پی پیز میں وفاقی حکومت کی پانچ ، صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی7،7 کمپنیاں شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ان آئی پی پیز میں 3530 میگاواٹ کے پانچ نیوکلیئر پاور پلانٹس بلوکی تھرمل پاور پلانٹ، حویلی بہادر شاہ، قائد اعظم تھرمل، پنجاب تھرمل پاور پلانٹ اور قائد اعظم سولر پاور پلانٹ شامل ہیں۔
خیال رہے کہ حکومت اس پہلے بھی 5 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کر چکی ہے جس سے 64 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے، علاوہ ازیں 16 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کرکے ان کے معاہدوں پر نظر ثانی کی گئی ہے۔
