تحریر سعیدہ نصیر
اسلام دنیا کا وہ دین ہے جو زندگی کے تمام شعبوں میں رہنمائی فراہم کرتا ہے، اور خواتین کو عزت، حقوق، اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے واضح احکامات دیتا ہے۔ جب دنیا کے مختلف معاشروں میں خواتین کے ساتھ ناانصافی اور بدسلوکی کی جاتی تھی، اسلام نے ان کے حقوق کو واضح طور پر متعین کیا اور انہیں عزت و وقار عطا کیا۔
تاریخی پس منظر
اسلام کے ظہور سے قبل عرب معاشرے میں خواتین کو بہت کمتر سمجھا جاتا تھا۔ لڑکیوں کو زندہ درگور کرنا عام تھا، اور خواتین کو وراثت، تعلیم، اور بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جاتا تھا۔ اس ظالمانہ رویے کے خاتمے کے لیے اسلام نے خواتین کے حقوق کو الٰہی اصولوں کے تحت متعین کیا۔
خواتین کو دیے گئے بنیادی حقوق
1. عزت اور احترام
اسلام نے خواتین کو عزت اور وقار کا مقام دیا۔ قرآن مجید میں کئی جگہوں پر خواتین کا ذکر محبت اور عزت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ اچھے سلوک کرے۔”
یہ تعلیمات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خواتین کے ساتھ حسن سلوک اسلام کا بنیادی اصول ہے۔
2. تعلیم کا حق
اسلام نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کا حق دیا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔”
یہ حکم اس بات کو واضح کرتا ہے کہ تعلیم کسی مخصوص جنس تک محدود نہیں، بلکہ مرد و عورت دونوں کے لیے ضروری ہے۔
3. وراثت کا حق
اسلام نے خواتین کو وراثت میں حصہ دیا، جو اس وقت کے معاشرے میں ایک انقلابی قدم تھا۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا:
“مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو والدین اور قریبی رشتہ دار چھوڑ جائیں، اور عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو والدین اور قریبی رشتہ دار چھوڑ جائیں۔” (سورۃ النساء: 7)
یہ اصول اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ خواتین کو معاشی تحفظ حاصل ہو۔
4. شادی کا حق
اسلام میں شادی عورت اور مرد دونوں کی رضامندی سے ہوتی ہے۔ عورت کو اپنی مرضی سے شادی کرنے اور نکاح کے وقت مہر کا حق دیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں واضح طور پر فرمایا گیا ہے:
“اور عورتوں کو ان کا مہر خوش دلی کے ساتھ دو۔” (سورۃ النساء: 4)
5. معاشرتی حقوق
اسلام نے خواتین کو یہ حق دیا کہ وہ گھر اور معاشرے میں اپنی مرضی سے زندگی گزار سکیں۔ خواتین کو ماں، بیوی، بیٹی، اور بہن کے طور پر عزت دی گئی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔”
یہ حدیث اس بات کی اہمیت کو واضح کرتی ہے کہ خواتین کو ماں کے کردار میں کس قدر عزت دی گئی ہے۔
6. معاشی حقوق
اسلام نے خواتین کو جائیداد خریدنے، فروخت کرنے، اور اپنی کمائی پر مکمل اختیار کا حق دیا ہے۔ اسلام نے خواتین کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ اپنے مال کو اپنے طریقے سے خرچ کر سکیں۔
اسلامی معاشرے میں خواتین کے کردار
1. ماں کے طور پر
اسلام نے ماں کو انتہائی بلند مقام عطا کیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“تمہاری ماں تم پر سب سے زیادہ حق رکھتی ہے۔”
ماں کا کردار نہ صرف ایک خاندان کی بنیاد ہے بلکہ ایک صالح معاشرہ تشکیل دینے میں بھی اہم ہے۔
2. بیوی کے طور پر
اسلام نے بیوی کو شوہر کے ساتھ برابر کا مقام دیا ہے اور دونوں کے درمیان محبت اور ہمدردی کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنے کی تلقین کی ہے۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا:
“اور ہم نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کی۔” (سورۃ الروم: 21)
3. بیٹی کے طور پر
نبی کریم ﷺ نے بیٹیوں کی پرورش کو جنت کا ذریعہ قرار دیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
“جس نے دو بیٹیوں کی پرورش کی یہاں تک کہ وہ بالغ ہو جائیں، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔”
4. بہن کے طور پر
اسلام میں بہنوں کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کی گئی ہے اور انہیں وراثت میں حصہ دیا گیا ہے، جو اس وقت کے معاشرتی رویوں کے خلاف ایک انقلابی قدم تھا۔
خواتین کے حقوق کی حفاظت
اسلام نے خواتین کے حقوق کی حفاظت کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں:
1. قانونی تحفظ: قرآن اور سنت میں خواتین کے حقوق کو قانون کی شکل دی گئی ہے۔
2. سزا کا نظام: خواتین کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔
3. عزت کی حفاظت: خواتین کو پردے کا حکم دیا گیا تاکہ ان کی عزت و ناموس محفوظ رہے۔
خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا تدارک
اگرچہ اسلام نے خواتین کو تمام ضروری حقوق فراہم کیے ہیں، لیکن بعض معاشرتی مسائل اور رسم و رواج کی وجہ سے ان کے حقوق کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔ ان مسائل کا حل قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں ہے۔ علماء اور دانشوروں کو چاہیے کہ وہ معاشرے میں خواتین کے حقوق کے بارے میں شعور بیدار کریں۔