محمد شاہ ویز:
پاکستانیوں کے لیے بجلی اور گیس کا بحران اب ایک روز مرہ کا مسئلہ بن چکا ہے ۔سردیوں میں بجلی سے زیادہ گیس کی ضرورت ہوتی ہے جو اوّل تو میسر ہی نہیں آتی اور اگربرائے نام چولہے جل ہی اٹھیں تو نا تو ان پر ٹھیک سے کھانا بن سکتا ہے اور ہیٹر سینکنے کی عیاشی تو دور کی بات نا ہی کھانے کی طرح ہی سردی میں زندگی کی اہم ترین ضرورت یعنی گرم پانی کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔
آسودہ حال لوگ اس مسئلے کے لیے الیکٹرک ہیٹر کا استعمال کر تے ہیں لیکن بجلی کے ہو ش رُبا بلوں کی وجہ سے متوسط طبقے کے لیے الیکٹرک گیزر کچھ لوگوں کے لیے مہنگا سودا ہو سکتا ہے۔ اسی لیے بہت سے لوگ سردیوں میں پانی گرم کرنے کے لیے گیزر کے بجائے الیکٹرک راڈ کا استعمال کرتے ہیںجو یوں تو بازار سے کم قیمت پر خرید سکتے ہیں لیکن اس کے استعمال میں ایک غلطی بھی آپ کے لیے بہت مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ ضروری ہے کہ آپ الیکٹرک راڈ کو صحیح طریقے سے استعمال کریں۔ اس سے آپ کی بجلی کی بچت ہوگی اور آپ محفوظ بھی رہیں گے۔ آئیے ہمیں بتائیں کہ ایسے راڈ کا استعمال کرتے وقت آپ کو کن چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے:
پرانے راڈکے استعمال کی غلطی نہ کریں۔ کچھ لوگ برسوں ایک ہی الیکٹرک راڈ استعمال کرتے رہتے ہیں، یہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر اس پر زنگ یا نمکیات کی موٹی سفید تہہ بن گئی ہو تو ایسے راڈکے استعمال سے گریز کریں۔ ایسی راڈ زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں اور دیر سے پانی گرم کرتے ہیں اور اگر ان کی تار کہیں سے گھس چکی ہو تو کرنٹ لگنے کا خطرہ بھی رہتا ہے۔
پانی کو گرم کرنے کے لیے ہمیشہ پلاسٹک کی بالٹی یا برتن استعمال کریں۔ غلطی سے بھی لوہے کی بالٹی کا استعمال نہ کریں کیونکہ کرنٹ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے ،چاہے ایسی بالٹی کو ہاتھ بھی نہ لگائیں مگر نم فرش سے کرنٹ لگ سکتا ہے۔
راڈ کو آن کرنے سے پہلے، چیک کریں کہ وہ مکمل طور پر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ اسے آن کرنے کے بعد اسے چھونے سے گریز کریں۔راڈ کو بالٹی میں ڈالنے اور پھر اسے آن کرنے کے بعد اس میں پانی ڈالنے کی غلطی نہ کریں۔ اگر بالٹی میں پانی کم ہو تو راڈبند کر دیں اور باہر نکالنے کے بعد بالٹی میں پانی ڈال دیں۔ ورنہ آپ کو بجلی کا جھٹکا لگ سکتا ہے۔
راڈ کو بند کیے بغیر بالٹی سے گرم پانی نکالنے کی غلطی نہ کریں۔ بند کرنے کے فوراً بعد اسےبالٹی سے نہ نکالیں۔ کیونکہ اس وقت راڈ بہت گرم ہوتا ہے۔ اس لیے راڈ کو بند کرنے کے بعد بھی 20 سے 25 سیکنڈ تک انتظار کریں اور پھر اسے پانی سے باہر نکالیں۔
راڈ کو بالٹی میں رکھ کر بھول نہ جائیں۔ جب پانی بہت زیادہ گرم ہو جاتا ہے تو یہ بخارات بن کر اڑنے لگتا ہے اور آہستہ آہستہ بالٹی یا ٹب میں پانی کم ہونے لگتا ہے۔ ایسی صورتحال میں گرم راڈ کی وجہ سے پلاسٹک پگھل سکتی ہے یا آگ لگنے کا خطرہ بھی ہے۔ اس لیے راڈ لگانے کے بعد اس بات پر نظر رکھیں کہ پانی گرم ہو گیا ہے یا نہیں۔ جب پانی کافی گرم ہو جائے تو اسے فوراًبند کر دیں اور اسے پانی سے نکال دیں۔