جاپان میں ایک چھوٹے سے گاؤں جسے اچینونو کہا جاتا ہے، میں 60 سے بھی کم رہائشی رہتے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر بوڑھے ہیں جنہوں نے اپنی تنہائی کو دور کرنے کیلئے انسانی قد جتنے گُڈے جگہ جگہ نصب کر رکھے ہیں۔
جاپان میں دنیا کی دوسری قدیم ترین آبادی ہے۔ اس چھوٹے گاؤں میں پیدا ہونے والے بچے بڑے ہوکر شہروں میں کالج چلے جاتے ہیں جہاں انہیں نوکریاں مل جاتی ہیں اور کبھی واپس نہیں آتے۔
لہٰذا گاؤں کو دوبارہ زندگی کی رونق بخشنے کی کوشش میں معمر رہائشی گڈے گڑیائیں تیار کرکے انہیں گاؤں کے ارد گرد اور سڑکوں پر رکھ دیتے ہیں۔
یہاں لوگوں نے اپنے خود سے پودوں اور پتوں کی مدد سے ایسی گڑیائیں تیار کی ہیں جنہیں پرانے کپڑوں میں لپیٹ کر گاؤں کے مختلف مقامات پر کھڑا کیا گیا ہے تاکہ ایسا محسوس ہو کہ “مقامی لوگ” لکڑیاں اکٹھا کر رہے ہیں، جھولے جھول رہے ہیں یا بائیک چلا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جاپان کی کل آبادی کا 29.3 فیصد 65 سال سے زائد عمر کا ہے، یہ دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کا سب سے زیادہ تناسب ہے۔