اسلام آباد ،نیپرا میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے سکیورٹی ڈیپازٹ میں اضافے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں آٹھ ڈسکوز نے اپنی تجاویز پیش کیں۔نمائندہ ڈسکوز کے مطابق تمام آٹھ کمپنیوں کی سکیورٹی ڈیپازٹ پالیسی کی بنیادی میتھوڈولوجی ایک جیسی ہے، تاہم قیسکو، ٹیسکو اور فیسکو نے کچھ مختلف طریقہ کار اپنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فیسکو کا طریقہ کار زیادہ حقیقت پسندانہ ہے۔
سماعت کے دوران ممبر نیپرا رفیق احمد نے استفسار کیا کہ سکیورٹی ڈیپازٹ کیا ہے اور صارفین سے کیوں وصول کیا جاتا ہے؟ جس پر نمائندہ ڈسکوز نے وضاحت دی کہ بجلی کمپنیاں صارفین کو فراہم کرتی ہیں اور ان کے ممکنہ ڈیفالٹ سے بچاؤ کے لیے سکیورٹی ڈیپازٹ وصول کیا جاتا ہے۔
ایڈووکیٹ میر احمد قاسم ارمان نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کو شیخ حسینہ واجد کے دور میں گزارے 8سال کی روداد بیان کر دی
نمائندہ ڈسکوز کا مزید کہنا تھا کہ جب کسی صارف کا کنکشن کاٹنے کی نوبت آتی ہے تو وہ تقریباً 70 دن تک بجلی استعمال کر چکا ہوتا ہے، اور اس دوران کمپنی کو نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اسی لیے سکیورٹی ڈیپازٹ کو تحفظ کے طور پر رکھا جاتا ہے۔
اس موقع پر ممبر نیپرا مطہر حسین نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسے طے کیا جاتا ہے کہ تمام صارفین ڈیفالٹر ہو سکتے ہیں اور سب کی سکیورٹی گارنٹی رکھنا ضروری ہے؟ اس پر ڈسکوز کے نمائندے نے کوئی واضح جواب نہ دیا۔
نیپرا کی جانب سے حتمی فیصلہ بعد میں متوقع ہے، تاہم صارفین پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے کے معاملے پر مزید غور کیا جا رہا ہے۔
![](https://dailyaftab.pk/wp-content/uploads/2025/02/NEPRA-1.jpg)