بچوں میں موبائل اور آئی ٹی کے استعمال پر قابو پانے کا طریقہ ، والدین کے لیے ایک رہنما
تحریر: شکیلہ ںصیر
آج کل کے دور میں ٹیکنالوجی نے زندگی کے تقریباً ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ بچے بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔ موبائل فون، انٹرنیٹ اور کمپیوٹرز ان کی زندگی کا حصہ بن چکے ہیں، اور اس کا استعمال ان کی روزمرہ کی عادات پر گہرا اثر ڈال رہا ہے۔ ایک والدین کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال پر نظر رکھیں، تاکہ وہ ان سے مثبت چیزیں سیکھ سکیں اور منفی اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
موبائل اور انٹرنیٹ کا درست استعمال بچوں کی تعلیم اور تربیت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ آج کے بچے انٹرنیٹ کے ذریعے فوری طور پر معلومات تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، جو کہ ان کے تعلیمی اور ذہنی نشوونما کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ مثلاً، بچوں کو تعلیمی ایپس کے ذریعے مختلف موضوعات پر سیکھنے کا موقع ملتا ہے، اور آن لائن تحقیق کے ذرائع تک رسائی کے ذریعے وہ خود سے سیکھنے کی صلاحیت پیدا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اگر والدین بچوں کی رہنمائی کریں اور ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال کو فروغ دیں تو یہ ان کی ترقی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
لیکن موبائل اور انٹرنیٹ کے غلط استعمال سے بھی بچنا ضروری ہے۔ اگر بچے غیر ضروری وقت موبائل پر گزاریں تو اس کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ سب سے پہلے، موبائل اور کمپیوٹرز پر زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کی جسمانی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔ آنکھوں کا کمزور ہونا، گردن اور کمر کا درد، اور موٹاپا جیسی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، موبائل پر وقت گزارنے سے بچے جسمانی سرگرمیوں سے دور ہو جاتے ہیں، جس کا اثر ان کی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت پر بھی پڑتا ہے۔
بچوں کے موبائل استعمال کو محدود کرنے کے لیے والدین کو کچھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے، والدین کو خود بھی ٹیکنالوجی کا استعمال محدود کرنا چاہیے تاکہ بچے ان سے سبق سیکھیں۔ والدین کے رویے سے بچوں کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے، اس لیے اگر والدین اپنے موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال پر قابو رکھیں گے تو بچے بھی ان کی تقلید کریں گے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے ساتھ وقت گزاریں اور انہیں جسمانی سرگرمیوں میں مشغول رکھیں تاکہ ان کی توجہ موبائل سے ہٹائی جا سکے۔
بچوں کے موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال پر نظر رکھنے کے لیے والدین کو مخصوص اوقات کا تعین کرنا چاہیے۔ مثلاً، موبائل کا استعمال صرف تعلیمی مقاصد کے لیے مخصوص اوقات میں کیا جائے، اور اس کے علاوہ بچوں کو موبائل سے دور رکھا جائے۔ اس کے علاوہ، اسکرین ٹائم کو محدود کرنے کے لیے والدین اسکرین ٹائم مینجمنٹ ایپس کا استعمال بھی کر سکتے ہیں، جن کے ذریعے وہ موبائل کے استعمال کا وقت مقرر کر سکتے ہیں۔
والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات بنائیں اور ان سے کھلے دل سے بات چیت کریں۔ اکثر بچے موبائل پر زیادہ وقت گزارنے کے لیے والدین سے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اگر والدین بچوں کے ساتھ دوستانہ انداز میں بات کریں تو بچے خود انہیں اپنی سرگرمیوں کے بارے میں بتائیں گے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو موبائل کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں آگاہ کریں اور انہیں سمجھائیں کہ موبائل کا غلط استعمال ان کی صحت اور تعلیم کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بچوں کو موبائل اور انٹرنیٹ کے مثبت استعمال کی تربیت دینا بھی والدین کی ذمہ داری ہے۔ والدین بچوں کو سیکھنے والی ایپس، تخلیقی کاموں، اور تعلیمی ویڈیوز تک رسائی فراہم کریں تاکہ بچے انٹرنیٹ کو معلوماتی ذرائع کے طور پر استعمال کریں۔ اس کے علاوہ، والدین بچوں کو کتابوں کا مطالعہ کرنے کی عادت ڈالیں تاکہ ان کی علم کی پیاس موبائل کے بجائے کتب سے پوری ہو۔
موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال پر پابندی عائد کرنا ہمیشہ بہترین حل نہیں ہوتا۔ بچوں کو بعض اوقات انٹرنیٹ پر تعلیمی مواد تلاش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، لہذا والدین کو چاہیے کہ وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر انہیں محفوظ اور مثبت مواد کی طرف رہنمائی کریں۔ اگر بچوں کو ایک ہی بار میں ہر چیز سے روک دیا جائے تو ان کی تجسس کی حس بڑھ سکتی ہے، اور وہ اس چیز کو زیادہ رغبت کے ساتھ تلاش کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ والدین انہیں اس بات کی تربیت دیں کہ انٹرنیٹ کو کس طرح محفوظ اور مثبت طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بچوں کے موبائل کے استعمال پر قابو پانے کے لیے ایک اور طریقہ یہ ہے کہ والدین موبائل کو تعلیمی مقصد کے لیے استعمال کریں۔ بچوں کو انٹرنیٹ پر ریسرچ کرنے کے مواقع فراہم کریں اور تعلیمی ایپس کا استعمال سکھائیں۔ اس طرح، بچے اپنے اسکول کے کام میں انٹرنیٹ کو بطور مددگار استعمال کریں گے اور غیر ضروری مواد سے دور رہیں گے۔
آخر میں، والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال میں توازن پیدا کرنے کی تربیت دیں۔ بچوں کو سمجھائیں کہ ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے، اور انٹرنیٹ کا استعمال بھی مخصوص اوقات میں ہی کیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ، بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، انہیں جسمانی کھیلوں میں مشغول رکھیں، اور ان کی تعلیمی اور سماجی سرگرمیوں پر توجہ دیں تاکہ ان کی زندگی میں توازن پیدا ہو۔
والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور ان کی مدد کریں کہ وہ موبائل اور انٹرنیٹ کا صحیح استعمال کریں۔ بچوں کو سمجھائیں کہ موبائل ایک مفید آلہ ہے، لیکن اس کا غلط استعمال ان کی تعلیم اور صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ والدین اگر خود بھی ٹیکنالوجی کے استعمال میں احتیاط کریں گے تو بچے بھی ان سے سبق حاصل کریں گے۔
نتیجہ:
بچوں کے موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال پر قابو پانے کے لیے والدین کو چاہیے کہ وہ ان کے ساتھ وقت گزاریں، ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں، اور انہیں ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال کی تربیت دیں۔ اس طرح، بچے تعلیمی اور اخلاقی دونوں لحاظ سے مضبوط ہوں گے، اور ان کی نشوونما میں ٹیکنالوجی ایک معاون کردار ادا کرے گی، نہ کہ رکاوٹ۔