منی پور: بھارت میں اس وقت مذہبی، نسلی اور لسانی شدت پسندی کے عروج پر ہے۔سکیورٹی خدشات کے پیش نظر شمال مشرقی ریاستوں منی پور، ناگالینڈ اور ميزورم کا دورہ کرنے والے غیر ملکی سیاحوں پر پابندیاں عائد کر دی گئیں، 2011 میں ان علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی، 13 سال بعد یہ پابندیاں حالات کشیدہ ہونے کی وجہ سے دوبارہ عائد کر دی گئی ہیں۔
یونین وزارت داخلہ کی جاری کردہ نئی ہدایات کے مطابق “منی پور، ناگالینڈ اور میزورم کی ریاستوں میں غیر ملکیوں کی نقل و حرکت کو کنٹرول اور مانیٹر کرنے کیلئے پروٹیکٹڈ ایریا ریجیم (PAR) دوبارہ نافذ ” کر دیا گیا، پروٹیکٹڈ ایریا پرمٹ میں سیاحوں کے داخلے کے مقام، رہائش اور قیام کی مدت جیسی تفصیلات لازم ہیں۔غیر ملکی سیاحوں کو 24 گھنٹوں میں فارنر رجسٹریشن آفیسر(FRO) کے پاس رجسٹریشن کرانا ضروری ہوگا۔
غیر قانونی تارکین وطن کو ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے بی جے پی حکومت نے عوام کی توجہ سکیورٹی کے مسائل سے ہٹانے کی کوشش کی ہے، ان ریاستوں میں سکیورٹی کے بگڑتے حالات کے پیش نظر بھارتی حکومت نے یہ اقدامات کئے ہیں، بھارتی حکومت ان ریاستوں میں بگڑتے حالات کو چھپانا چاہتی ہے۔