مشہور نغمہ نگار اور مصنف جاوید اختر نے حالیہ گفتگو میں اپنی فیملی کے بارے میں دلچسپ انکشافات کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مصروف شیڈول کے باعث انہیں اپنے بیٹے فرحان اختر سے ملنے کے لیے پہلے اپوائنٹمنٹ لینی پڑتی ہے اور کبھی کبھار یہ ملاقات تین سے پانچ دن بعد ممکن ہوتی ہے۔
امریکہ میں ایک تقریب کے دوران جب جاوید اختر سے جوائنٹ فیملی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اس کے فوائد اور نقصانات پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا، “جب میں یہاں آیا تو کچھ لوگوں نے پوچھا کہ فرحان کو ساتھ کیوں نہیں لائے؟ کیا وہ بے روزگار ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ مجھے اس سے ملنے کے لیے وقت لینا پڑتا ہے، یا پھر وہ مجھ سے پوچھتا ہے کہ کب ملاقات ہو سکتی ہے۔ عام طور پر ملاقات کے لیے تین سے پانچ دن کے بعد کا وقت طے ہوتا ہے۔ زندگی ایسی ہی ہے، اور یہ بالکل ٹھیک ہے۔”
جاوید اختر نے مزید کہا کہ بچوں پر زیادہ حاوی ہونا غیر فطری لگتا ہے، اس لیے ہر شخص کو اپنی جگہ اور آزادی دینی چاہیے۔ اپنے خاندان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا، “میری فیملی بہت چھوٹی ہے۔ میرا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے، اور میں اور شبانہ (بیوی) ساتھ رہتے ہیں۔ میری بیٹی الگ گھر میں رہتی ہے، اور میرا بیٹا بھی الگ رہتا ہے۔”
این ڈی ٹی وی کے مطابق فرحان اختر اور زویا اختر دونوں بھارتی فلم انڈسٹری میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ فرحان نہ صرف ہدایتکار، پروڈیوسر، اور مصنف ہیں بلکہ گلوکاری سمیت کئی صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ دوسری جانب زویا اختر بالی ووڈ کی مشہور فلم سازوں میں شامل ہیں۔