بچوں کی اچھی صحت والدین خاص طور پر ماں کی توجہ پر منحصر ہوتی ہے۔اگر ماں اس حوالے سے تھوڑی سی بھی غفلت کا مظاہرہ کرے تو بچے کو صحت کے حوالے سے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔جب بچوں کے دانت نکلنا شروع ہوتے ہیں تو بعض اوقات وہ کچھ بے چین سے دکھائی دیتے ہیں۔ایسے میں ماں کو بچے کی طرف بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اگر اس موقع پر لاپرواہی کی جائے تو بچے کو دانتوں کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بہتر ہو گا کہ جب بچہ پہلا دانت نکالنا شروع کرے تو کسی اچھے ڈینل سرجن سے اس کا معائنہ کروا لیا جائے۔اچھے دانت جہاں بچوں کی اچھی صحت کے ضامن ہوتے ہیں وہاں ان کے اندر اعتماد بھی پیدا ہوتا ہے۔اعتماد کی طاقت سے مالا مال لوگ ہی زندگی میں کامیابیاں حاصل کرتے ہیں۔
اس لئے والدین کو شروع سے ہی بچوں کو صحت اور شخصیت کی طرف بھرپور توجہ دینی چاہئے۔بچے کے دانتوں کی دیکھ بھال اسی وقت شروع ہو جانی چاہئے جب اس کے مسوڑھوں سے پہلا دانت نکلتا ہے۔دانت پھوٹنے کا عمل بچے اور والدین دونوں کے لئے تکلیف دہ ہوتا ہے۔بچہ تو خود اس تکلیف کو محسوس کر رہا ہوتا ہے جبکہ والدین بچے کو بے چین دیکھ پریشان ہو رہے ہوتے ہیں۔
اس دوران زیادہ تر بچے معمول سے زیادہ رونے لگتے ہیں۔وہ چڑچڑے اور بے چین بھی ہو سکتے ہیں۔
کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں جو بغیر کسی خاص علامت کے اس عمل سے گزر جاتے ہیں۔عام طور پر بچوں میں دانت نکلنے کا عمل چھ ماہ کی عمر کے بعد ہی شروع ہوتا ہے۔ہر بچے کے دانت پھوٹنے کی رفتار مختلف ہوتی ہے۔اگر آپ کے بچے کے دانت تین یا بارہ ماہ میں نکلیں تو اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں۔
زیادہ تر بچوں کے دودھ کے تمام دانت تین سال کی عمر تک نکل آتے ہیں۔پانچ سے تیرہ سال کی عمر میں بچوں کے ابتدائی دانت ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں تاکہ ان کی جگہ نئے اور مستقل دانت نکل سکیں۔اگر آپ کا بچہ زیادہ چڑچڑا یا بے چین نظر آتا ہے تو ڈاکٹر سے اس کا معائنہ کروائیں۔جب تک ڈاکٹر آپ کو مشورہ نہیں دیتا بچے کے مسوڑھوں پر کوئی بھی کریم لگانے سے پرہیز کریں کیونکہ اس کریم کو تھوک کے ساتھ نگل سکتا ہے۔یہ بات اس کی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔