آپ اپنے کسی عزیز کے ساتھ بیٹھے ہوں اور خوشگوار ہلکی پھلکی گپ شپ میں مزے دار کھانا کھا رہے ہوں کہ اتنے میں آپ کے عزیز کے گلے میں نوالہ پھنس جاتا ہے، ایسے وقت میں آپ کا فوری ردعمل کیا ہوگا؟
اگر نوالہ گلے میں پھنس جائے تو دیکھیں کہ متاثرہ شخص کا دم تو نہیں گھٹ رہا۔ اس حالت کو محض پانی پینے کی مدد سے بھی دور کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اگر سانس لینے میں دشواری جیسی شدید علامات ہیں تو طبی امداد کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
جب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کوئی چیز پوری طرح پیٹ میں نہیں گئی ہے تو یہ عام طور پر اس وجہ سے ہوتا ہے کہ نوالہ غذائی نالی میں پھنس جاتا ہے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو سانسیں متاثر نہیں ہوتی ہیں کیونکہ کھانا پہلے ہی سانس کی نالی سے آگے گزر چکا ہے۔
غذائی نالی میں پھنسے ہوئے کھانے کی علامات فوراً ہی ظاہر ہوتی ہیں۔ سینے میں شدید درد بھی ہوسکتا ہے کہ معمول ہے۔ اسکے علاوہ ضرورت سے زیادہ تھوک بھی آسکتا ہے۔ اس پوری کیفیت کو پانی، سافٹ ڈرنکس یا مکھن وغیرہ سے باآسان دور کیا جاسکتا ہے۔
لیکن اگر تکلیف کا سامنا ہو اور سانس لینا دشوار ہو تو درج ذیل اقدامات کو جلد از جلد کریں؛
1) کھانسیں
2) آگے کی طرف جھکیں اور کوئی پیٹھ پر تقریباً 5 مرتبہ زور زور سے تھپکی دے۔
ان اقدامات سے نوالے کو نکالنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اگر یہ کام نہیں کرتا ہے تو abdomen thrust انجام دیں۔ اس میں ایک شخص سینے اور پیٹ کے درمیان والے حصے کو پیچھے سے پکڑے گا اور اسے بار بار دبائے گا جس سے نوالہ باہر آجائے گا۔
اگر یہ کوشش بھی ناکام ہو جاتی ہے تو فوری طور پر ایمرجنسی نمبر پر کال کریں یا جلد از جلد اپنے مقامی ایمرجنسی روم میں جائیں۔