جدید عصری تعلیم اور خواتین کا کردار

تحریر: سعیدہ نصیر
آج کا دور علم اور تحقیق کا دور ہے، جہاں ہر شعبے میں ترقی اور تبدیلی نظر آتی ہے۔ تعلیم انسان کی شخصیت کو نکھارنے، اس کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور اسے معاشرتی و معاشی میدانوں میں کامیاب بنانے کا ذریعہ ہے۔ جدید تعلیم کا مقصد نہ صرف علم حاصل کرنا بلکہ معاشرتی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا بھی ہے۔ ایسے میں خواتین کا کردار بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ معاشرتی ترقی کے لئے خواتین کا تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے۔ جدید عصری تعلیم نے خواتین کو ایک نئی شناخت اور مقصد فراہم کیا ہے جس سے وہ خودمختاری، برابری اور کامیابی کے لئے آگے بڑھ رہی ہیں۔
جدید تعلیم کا مقصد اور خواتین کی شمولیت
جدید تعلیم کا مقصد صرف کتابوں کی معلومات تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ افراد کو سوچنے، سمجھنے، تخلیق کرنے اور مسائل کا حل نکالنے کے قابل بناتی ہے۔ خواتین کو جدید تعلیم سے استفادہ کرنے کا بھرپور موقع ملا ہے جس کے ذریعے وہ مختلف میدانوں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ چاہے وہ سائنس و ٹیکنالوجی ہو، فنون لطیفہ ہوں یا سیاست و معاشرت، خواتین ہر شعبے میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ تعلیم نے انہیں خود اعتمادی دی ہے جس کی بدولت وہ نہ صرف اپنے خاندان کی بلکہ ملک کی ترقی میں بھی حصہ لے رہی ہیں۔
معاشرتی ترقی میں خواتین کا کردار
معاشرتی ترقی کے لئے خواتین کی شمولیت انتہائی ضروری ہے۔ جدید تعلیم نے خواتین کو نہ صرف اپنے حقوق و فرائض سے آگاہ کیا ہے بلکہ انہیں معاشرتی طور پر مضبوط بنانے کا سبب بھی بنی ہے۔ وہ اب گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ معاشرتی مسائل کو بھی بخوبی سمجھ رہی ہیں اور انہیں حل کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ عورتوں کا تعلیم یافتہ ہونا ایک پورے خاندان کی تربیت کا باعث بنتا ہے، کیونکہ ایک تعلیم یافتہ ماں اپنی اولاد کو اچھی تربیت فراہم کرتی ہے اور اسے معاشرتی ذمہ داریوں کے لئے تیار کرتی ہے۔
اقتصادی ترقی اور خواتین کا کردار
جدید تعلیم نے خواتین کو نہ صرف شعور بخشا ہے بلکہ انہیں معاشی طور پر خودمختار ہونے کا موقع بھی فراہم کیا ہے۔ آج کی عورت مختلف پیشہ ورانہ میدانوں میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہے۔ وہ صرف گھریلو کاموں تک محدود نہیں بلکہ اپنی مہارتوں کو استعمال کر کے ملک کی معیشت میں بھی اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔ تعلیم یافتہ خواتین مختلف شعبوں میں نہ صرف بہترین کارکردگی دکھا رہی ہیں بلکہ معاشی مسائل کے حل کے لئے بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ خواتین کی اقتصادی شمولیت سے نہ صرف ان کے اپنے خاندانوں کی مالی حالت بہتر ہوئی ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی استحکام ملا ہے۔
خواتین کا تعلیمی میدان میں کردار
تعلیمی میدان میں بھی خواتین کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پہلے خواتین کے لئے تعلیم حاصل کرنا مشکل تھا، لیکن آج کی جدید تعلیمی نظام نے انہیں تمام سہولتیں فراہم کی ہیں۔ وہ انجینئرنگ، میڈیکل، بزنس اور دیگر پیشہ ورانہ تعلیمات میں بھرپور دلچسپی لے رہی ہیں۔ اس کی بدولت وہ مستقبل میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں کامیاب ہو رہی ہیں۔ بہت سی خواتین اساتذہ، پروفیسرز اور ریسرچرز کے طور پر تعلیمی اداروں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں اور نئی نسل کو بہترین تعلیم فراہم کر رہی ہیں۔
جدید تعلیم اور خواتین کی خودمختاری
جدید تعلیم نے خواتین کو خودمختار اور بااختیار بنا دیا ہے۔ تعلیم کے ذریعے وہ اپنے حقوق سے آگاہ ہو رہی ہیں اور اپنی خودی کو پہچان رہی ہیں۔ آج کی عورت خود مختاری کے خواب دیکھتی ہے اور اسے پورا کرنے کے لئے محنت کر رہی ہے۔ وہ نہ صرف اپنی زندگی کے فیصلے خود کر رہی ہیں بلکہ اپنے لئے مناسب مواقع تلاش کرنے میں بھی کامیاب ہو رہی ہیں۔ اس خود مختاری نے انہیں مالی طور پر مستحکم اور ذہنی طور پر مضبوط بنایا ہے۔
موجودہ چیلنجز اور خواتین کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں
اگرچہ خواتین نے جدید تعلیم کے ذریعے بہت ترقی کی ہے، لیکن آج بھی انہیں مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ بعض روایتی سوچیں اور سماجی روایات ان کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔ بہت سی جگہوں پر خواتین کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے روکا جاتا ہے، اور انہیں گھریلو زندگی تک محدود رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، پیشہ ورانہ زندگی میں بھی خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تنخواہ میں تفاوت، محدود مواقع اور سماجی دباؤ جیسے مسائل خواتین کی ترقی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
خواتین کی ترقی کے لئے اقدامات
خواتین کو ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے لئے ہمیں معاشرتی رویوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت، تعلیمی ادارے اور سماجی تنظیمیں خواتین کی تعلیم اور ترقی کے لئے کام کر رہی ہیں، لیکن اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ تعلیمی اداروں میں خواتین کے لئے مخصوص سہولیات فراہم کی جائیں اور انہیں پیشہ ورانہ زندگی میں آگے بڑھنے کا موقع دیا جائے۔ اسی طرح والدین کو بھی چاہئے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں معاونت فراہم کریں اور انہیں معاشرتی طور پر مضبوط بنائیں۔
خواتین کے لئے جدید عصری تعلیم نے ایک نئی دنیا کے دروازے کھول دیے ہیں۔ یہ تعلیم خواتین کو نہ صرف علم فراہم کرتی ہے بلکہ انہیں زندگی کے تمام شعبوں میں آگے بڑھنے کے قابل بھی بناتی ہے۔ تعلیم یافتہ خواتین معاشرتی، اقتصادی اور پیشہ ورانہ میدانوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ اگر خواتین کو مکمل آزادی اور مساوی مواقع فراہم کئے جائیں تو وہ معاشرتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہیں۔ جدید تعلیم نے خواتین کو ان کی حقیقی صلاحیتوں سے روشناس کرایا ہے، اور انہیں ایک بااختیار فرد کے طور پر معاشرتی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں