ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وقت سے پہلے ’مینو پاز‘ (menopause) یعنی ماہواری بند ہوجانے سے گزرنے والی خواتین میں ’ریمیٹائڈ آرتھرائٹس‘ (rheumatoid arthritis) ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
’مینو پاز‘ (menopause) ایک طبی اصطلاح ہے جسے اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب خواتین کے ہاں ماہواری بند ہوجاتی ہے۔
قدرتی طور پر 50 سال سے زائد العمر خواتین کے ہاں ماہواری کا عمل بند ہوجاتا ہے اور ایسی خواتین کے لیے ’مینوپاز‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔
’مینوپاز‘ براہ راست کوئی بیماری نہیں بلکہ ایک قدرتی عمل ہے لیکن اس کے ہونے سے خواتین میں متعدد طبی پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں۔
عام طور پر اگرچہ ’مینوپاز‘ کی علامات ادھیڑ عمری کے بعد آنا شروع ہوتی ہیں لیکن بعض دیگر وجوہات کی سبب اس کی علامات نوجوان لڑکیوں میں بھی آ سکتی ہیں۔
مینو پاز خواتین کی زندگی کی ایک حقیقت ہے، عام طورپر 50 برس کی خواتین مینوپاز کے عمل سے گزرتی ہیں لیکن دور حاضر میں غیر معیاری غذا، غیر متوازن طرز زندگی اور ماحولیاتی آلودگی کے سبب کئی خواتین وقت سے پہلے ہی مینو پاز کا شکار ہوجاتی ہیں۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ کم عمری میں مینوپاز کا شکار ہونے والی خواتین میں ہڈیوں،جوڑوں اور پٹھوں کو شدید متاثر کرنے والی بیماری ’ریمیٹائڈ آرتھرائٹس‘ (rheumatoid arthritis) کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق مینوپازاور ریماٹائیڈ کی شکار خواتین کا مطالعہ کیا گیا، جس سے پتا چلا کہ کم عمری میں مینوپازکا شکار ہونے والی خواتین، عام عمر میں مینو پاز کا شکار ہونے والی خواتین کی نسبت زیادہ ہڈیوں کی بیماری کا شکار ہوتی ہیں۔
محققین نے انکشاف کیا کہ وہ خواتین جو 45 برس سے پہلے مینوپاز کا شکار ہوتی ہین ان میں آرتھرائٹس کا خطرہ دیگر خواتین کی نسبت بڑھ جاتا ہے۔
خیال رہے کہ ریمیٹائڈ آرتھرائٹس آٹو ایمون بیماری ہے، یعنی ہمارا مدافعتی نظام جسم میں صحت مند خلیوں پرحملہ کرتا ہے، جس سے جسم کے متاثرہ حصوں میں سوزش (تکلیف دہ سوجن) ہوتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر ایک ہی وقت میں ہڈیوں اور بہت سےجوڑوں پرحملہ کرتا ہے۔