تربت : جمعیت علما اسلام کے ضلعی جنرل سیکرٹری معروف عالم مفتی شاہ میر عزیز بزنجو کی نماز جنازہ ہفتے کے روز 12 بجے کیچ فٹ بال اسٹیڈیم میں ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کی تربت میں ادائیگی کے بعد ان کی تدفین آبائی گاؤں پیدارک کے قبرستان میں کی گئی وہاں بھی بڑی تعداد میں مقامی علما، جے یو آئی کے کارکنان اور عام لوگ کثیر تعداد میں شریک تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مفتی شاہ میر کو جمعہ کو کیچ کے شہر تربت میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ نماز تراویح کے بعد مسجد سے باہر آرہے تھے. موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے مفتی شاہ میر پر فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں فوری طور پر تربت ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے.
ہسپتال انتظامیہ نے مفتی کے سر اور جبڑے پر دو گولیوں کی تصدیق کر دی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی تھیں۔ مفتی شاہ میر عزیز بزنجو جے یو آئی کے ضلعی جنرل سیکرٹری اور علاقے میں ایک اہم مقام کے حامل تھے۔اس سے قبل بھی ان پر دو مرتبہ قاتلانہ حملے کیے گئے تھے۔ چند روز قبل خضدار میں جے یو آئی (ف) کے دو رہنماؤں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد مفتی شاہ میر کو نشانہ بنایا گیا جو جان لیوا ثابت ہوا.
میڈیا رپورٹس کے مطابق باغی بلوچ تنظیموں کامفتی شاہ میر پر الزام تھا کہ انہوں نے پاکستان کی جیل میں قید بھارتی نیوی کے سابق افسر کلبھوشن یادھو کو ایران سے اغوا کرنے میں آئی ایس آئی کی مدد کی تھی۔ ان پر یہ بھی الزام لگایا گیا کہ انہوں نے کئی بلوچ نوجوانوں کے اغوا اور قتل میں آئی ایس آئی کی مدد کی تھی۔
