خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے ارکان آپس میں گتھم گتھا ہوگئے اور دونوں اطراف کے حامیوں نے ایک دوسرے پر لاتوں اور مکوں سے حملہ کردیا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم کی زیر صدارت ہوا، اجلاس سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خطاب کیا، وزیر اعلیٰ کے خطاب پر اپوزیشن ارکان نے اعتراض کیا اور وزیر اعلیٰ کو مائیک دینے کے خلاف احتجاج کیا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن ارکان نے دعویٰ کیا کہ اسپیکر سے بات کرنے کا وقت مانگا تھا، اپوزیشن ارکان کو بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر تلخ کلامی ہوئی جو ہاتھاپائی تک جاپہنچی۔
اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران وزیرستان سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے اقبال وزیر اور تحریک انصاف کے نیک محمد کے حامیوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، دونوں ارکان اسمبلی کے حامیوں نے ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں سے حملے کیے، حالات پر قابو پانے کے لیے اسپیکر نے اجلاس 15 منٹ کے لیے معطل کیا، اس دوران سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی طلب کرلیا گیا۔
ہنگامہ آرائی کرنے والے 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا، سیکیورٹی نے تمام غیر اراکین کو اسمبلی ہال سے باہر نکال دیا، تینوں گرفتار افراد کو تھانہ شرقی منتقل کردیا گیا۔
صوبائی وزرا اپوزیشن اراکین کو منانے اپوزیشن بینچوں پر آئے جس کے بعد حالات نارمل ہوئے جبکہ گتھم گتھا ہونے والے دونوں ایم پی ایز کو بھی ایوان سے باہر لے جایا گیا، بعد ازاں اسپیکر نے اجلاس 14 اکتوبر تک ملتوی کردیا۔