دماغ میں گولی لگنے کے باوجود لڑنے والا روسی سپاہی ہیرو قرار

روس میں ایک سپاہی ایک ہفتے تک اس حال میں لڑتا رہا کہ ایک گولی اس کے سر میں پیوست رہی اور وہ اس سے لاعلم تھا۔

روسی میڈیا ایک روسی فوجی کو سر میں گولی لگنے کے بعد مبینہ طور پر کرسک علاقے میں ایک ہفتے تک لڑائی جاری رکھنے پر ہیرو کے طور پر سراہ رہے ہیں۔

یہ نامعلوم سپاہی جو روس کے پیسیفیک فلیٹ کے 155ویں میرین بریگیڈ کا رکن ہے، کرسک میں یوکرین کے فوجیوں سے لڑ رہا تھا جب اسے سر میں گولی لگی۔

اس وقت سپاہی کا ہیلمٹ اس کے سر سے اُڑ گیا اور اس نے سوچا کہ گولی اس سے ٹکرا کے کہیں اور گر گئی ہے۔ تاہم دائیں آنکھ کے اوپر ہیماٹوما (سوجن) بن گیا جس کی وجہ سے آخر کار اس کی آنکھ بند ہوگئی۔ سپاہی نے سوچا کہ سوجن خود ہی ٹھیک ہو جائے گی اور لڑتا رہا

تاہم ایک اور گولی لگنے سے زخمی ہونے کے بعد بالآخر سپاہی کو اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں اسے معلوم ہوا کہ گولی جس نے اس کے ہیلمٹ کو اُڑا دیا تھا، وہ دراصل اس کی کھوپڑی کو چھید کر اس کے دماغ میں داخل ہوکر پھنسی ہوئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں