اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ ایک کاغذ ایک پارٹی کے لیے فائدہ اور ایک کے خلاف ہوتاہے، سچ کیا ہے صرف اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور دیگر 16 ججز سمیت جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ اور دیگر اہلخانہ بھی شریک تھے۔
فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ مجھے ایک دفعہ کال آئی کہ چیف جسٹس بلا رہے ہیں، مجھے لگا چیف جسٹس نے ڈانٹنے کے لیے بلایا ہے کیونکہ میں انگریزی اخبار میں لکھ رہا تھا مگر انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی جج نہیں، آپ چیف جسٹس بنیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس بلوچستان بننے کے بعد زندگی بدل گئی، بلوچستان میں جو کام کیے ان کا لوگوں کو معلوم ہے، بلوچستان میں جو کیا اس میں اہلیہ کا کردار تھا لیکن اہلیہ نے کہا نام نہیں لایاجائےگا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ کبھی کازلسٹ بنانے میں دخل نہیں کیا، ہو سکتا ہے بے پناہ فیصلے غلط کیے ہوں، ایک کاغذ ایک پارٹی کے لیے فائدہ اور ایک کے خلاف ہوتاہے، سچ کیا ہے صرف اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انصاف دینا ہمارا فرض ہے، میری آزادی میں کچھ گھنٹے رہ گئے ہیں۔