اسلام آباد:وفاقی حکومت نے سگریٹس کی اسمگلنگ اور غیر قانونی فروخت کو روکنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت صوبائی حکومتوں کو غیر قانونی سگریٹس کے خلاف مؤثر کارروائی کے اختیارات دیے جائیں گے، جس سے ملک میں بڑھتی ہوئی ٹیکس چوری اور اسمگلنگ پر قابو پایا جا سکے گا۔
چیئرمین ایف بی آر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ ملک میں 50 فیصد سگریٹس غیر قانونی طور پر فروخت ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمباکو سمیت مختلف شعبوں میں 250 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے، جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
آئندہ جنوری سے اسمگلنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جائے گا، جس میں اسمگل شدہ، جعلی اور بغیر ڈیوٹی سگریٹس فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ قانون سازی کے ذریعے صوبائی پولیس کو بھی ان معاملات میں کارروائی کے اختیارات دیے جائیں گے، تاکہ غیر قانونی سگریٹس کی تجارت کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔