شام5 بجے کے بعد کھانا کھانے سے صحت پر کیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ شام 5 بجے کے بعد روزمرہ کیلوریز کے کم از کم 45 فی صد حصے کا لیا جانا جسم کے بلڈ شوگر کی سطح کو قابو رکھنے صلاحیت کو نقصان پہنچاتا ہے۔

ماہرین کی تحقیق کے نتائج وقتی فاقوں والی ڈائٹ کے لیے کچھ سائنسی ثبوت فراہم کر سکتے ہیں جس میں شام کے بعد کھانے کو منع کیا جاتا ہے۔تقریباً 10 فی صدلوگ وقتی فاقوں کو بطور ڈائٹ استعمال کرتے ہیں، اس طریقے کو سراہنے والے عموماً چھ گھنٹے کے دورانیے (صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک) میں کھانا کھاتے ہیں اور غذا کا زیادہ تر حصہ دن کے ابتدائی وقت میں لیتے ہیں۔

تحقیق کی ایک شریک مصنفہ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ گلوکوز کو تحلیل کرنے کی جسم کی صلاحیت رات کے وقت محدود ہوتی ہے کیوں کہ انسولین کا اخراج کم ہو جاتا ہے اور سرکاڈین ردم (جسم کی اندرونی گھڑی) کے سبب اس ہارمون کی جانب ہمارے خلیوں کی حساسیت کم ہوجاتی ہے۔

تحقیق میں 50 سے 75 برس کے درمیان 26 لوگوں کا مطالعہ کیا گیا جن کا یا تو وزن زیادہ تھا یا پھر وہ موٹاپے اور پری ڈائیبیٹیز یا ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا تھے۔ان لوگوں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ، جلدی کھانے والے اور دیر سے کھانے والے۔

انہیں ایک جیسی خوراک، ایک مقدار میں لیکن مختلف اوقات میں دی گئی۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ لوگ جنہوں نے شامل 5 بجے کے بعد زیادہ کھایا تھا ان میں گلوکوز ٹیسٹ کے بعد گلوکوز کی سطح زیادہ پائی گئی۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں