مزید 45 آئی پی پیز سے مذاکرات کا آغاز،21 ارب سے زائد کی بچت ہوگی

اسلام آباد ،حکومتی ٹاسک فورس کا آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، ٹاسک فورس نے 45 مزید آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات شروع کر لیے ہیں۔ پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق ان آئی پی پیز میں سولر اور ونڈ کے پاور پلانٹس شامل ہیں، ان پلانٹس میں وہ بجلی گھر بھی شامل ہیں جو غیر ملکی فنڈنگ سے بنے ہیں، فارن فنانسنگ والے 23 پلانٹس بھی مذاکرات کا حصہ ہیں، جن بجلی گھروں کے ساتھ بات چیت ہورہی ہے وہ 2500 میگاواٹ کے حامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سے 21 ارب 25 کروڑ روپے سے زائد کی بچت ہوگی جس کا فی یونٹ پر 20 پیسے اثر پڑے گا۔پاور ڈویژن کے اعلی عہدیدار نے بتایا ہے کہ ان آئی پی پیز کا ریٹرن ان ایکویٹی بھی کم کیا جائے گا، ریٹرن ان ایکویٹی کو 17 فیصد سے کم کرکے 13 فیصد پر لایا جائے گا اور اس کے ساتھ یو ایس انڈکشن والی شرط کو بھی ختم کیا جائے گا، ان آئی پی پیز کو منافع ڈالر کے بجائے روپیہ میں دینے پر بات چیت کی جائے گی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان پلانٹس کے زندگیوں کو بھی مد نظر رکھا جائے گا تاکہ وہ سسٹین بھی کرسکیں اور بند نہ ہوجائیں، ان آئی پی پیز میں 36 ونڈ پر چلنے والے اور باقی 9 سولر پلانٹس ہیں، یہ پلانٹس 2013 کے بعد سے ہی لگائے گئے ہیں، حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ جو آئی پی پیز مذاکرات نہیں کرینگے ان کا فرانزک آڈٹ کیا جائے گا۔دوسری جانب سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت اگلے ہفتے تک فائنل ہو جائے گی ، حکومت 21 سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات کررہی جس سے 24 ارب روپے کی بچت ہوگی اور بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 27 پیسے کمی ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں