مستعفی ہونے کی خواہش مگر باس سے ہچکچاہٹ، کمپیوٹر آپریٹر نے اپنی انگلیاں ہی کاٹ ڈالیں

ایک 32 سالہ بھارتی شہری ملازمت چھوڑنے کیلئے اپنے ہاتھ کی چار انگلیاں کاٹ ڈالیں۔

کسی کو ’نہ‘ کرنا کافی آسان لگتا ہے لیکن بھارتی شہری میور تارا کیلئے نہیں۔

اس کی بہترین مثال گجرات سے تعلق رکھنے والے میور تارا ہیں جو ملازمت چھوڑنے کے لیے اپنے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں کاٹنے کے بعد اسپتال میں داخل ہیں۔

رواں ماہ کے شروع میں میور تارا نے اپنے آبائی شہر سورت کے ایک پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کیا تھا کہ وہ اپنی موٹرسائیکل پر ایک دوست کے گھر جا رہے تھے کہ جب انہیں اچانک چکر آئے اور وہ سڑک کے کنارے پر گرگئے۔ 10 منٹ بعد جب وہ بیدار ہوئے تو ان کے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں کٹی ہوئی تھیں۔ میور کا دعویٰ تھا کہ انکی انگلیاں کسی نے کالے جادو کرنے کیلئے کاٹی ہیں۔

پولیس نے ابتدا میں اس کہانی پر یقین کیا لیکن تحقیقات میں میور کی کہانی میں جھول پائے گئے۔

تفتیش کاروں نے اس مخصوص علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کی جانچ کی جہاں متاثرہ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ گرا تھا۔

ویڈیو میں میور اپنی بائک کو رنگ روڈ کے قریب پارک کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، اس کے بعد وہ وہاں سے کہیں چلے جاتے ہیں واپسی پر ان کا بایاں ہاتھ زخمی دکھائی دیتا ہے۔
جب پولیس نے ان سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو میور نے اپنی انگلیاں کاٹنے کا اعتراف کیا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کمپنی میں کمپیوٹر آپریٹر ہیں لیکن وہ ملازمت سے سبکدوش ہونا چاہتے تھے۔ مگر یہ بات وہ باس کو نہیں کہہ سکتے تھے، لہٰذا انہوں نے اپنی اگلیاں کاٹ دیں تاکہ کام نہ کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہ ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں