ملکہ ترنم نور جہاں کو دنیا سے رخصت ہوئے 24 برس گزر گئے

سروں کی ملکہ نامور گلوکارہ ملکہ ترنم نور جہاں کو دنیا سے رخصت ہوئے چوبیس برس گزر گئے۔

بلھےشاہ کی نگری قصورمیں آنکھ کھولنے والی اللّٰہ وسائی نے بڑےہوکر نورجہاں کے نام سے شہرت پائی۔ اداکاری ہویا گلوکاری نورجہاں کا انداز شاندار،منفرد اور ہر دیکھنے والے کی پسند کا حصہ رہا۔

ملکہ ترنم نورجہاں نےاپنی زندگی میں جوگیت گائے وہ آج بھی سدا بہار ہیں،ملکہ ترنم نورجہاں نے فلمی کیریئرکا آغاز 1935 میں کیا،چن وے،دوپٹہ،انارکلی،کوئل اور انتظار سمیت متعدد فلموں میں کام کیا۔

انہوں نے اپنے 74 سالہ کیریئر میں مختلف زبانوں میں تقریباً 20 ہزار سے زائد گیتوں کو اپنی آواز سے یادگار بنایا،گلوکارہ نے فیض احمدفیض کی لکھی غزل کو آوازدے کر امر کردیا،عظیم گلوکارہ نے انیس سو پینسٹھ کی پاک بھارت جنگ میں ملی نغمے گاکر قوم اور فوجی جوانوں کا حوصلہ بلند کیا

دس ہزار کےقریب گیت گانےپرملکہ ترنم نورجہاں کو پرائیڈ آف پرفارمنس،تمغہ امتیاز،لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈسمیت دیگر قومی و ثقافتی اعزازات سے نوازا گیا،گائیکی کا یہ درخشاں ستارہ تئیس دسمبر سن دو ہزار کو ہمیشہ کیلئے مانند پڑگیا تاہم ان کا فن آج بھی زندہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں