لاہور: ریاست پاکستان کے خلاف ملک دشمن عناصر نے یکجا ہو کر صف بندی کر لی جن کو یہودی و مغربی لابی کی بھی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔
بلوچستان میں ماہرنگ بلوچ کو بی ایل اے سپورٹ کرتی ہے تو خیبر پختون خواہ میں منظور پشتین کو تحریک طالبان پاکستان کا مکمل تعاون حاصل ہے۔
منظور پشتین کا پشتون قومی جرگہ اور قومی عدالت مکمل طور پر آئین پاکستان سے متصادم ہے، اب تحریک طالبان پاکستان نے پشتون قومی جرگہ کے احترام میں فائر بندی کر کے ثابت کر دیا ہے کہ پشتون قومی جرگہ دراصل تحریک طالبان کا سیاسی ونگ ہے۔
25 اور 26 اگست 2024 کی رات بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بی ایل اے نے متعدد حملے کر کے متعدد معصوم پاکستانی شہریوں کو شہید کیا لیکن تقریباً ماہ رنگ بلوچ، بلوچ یکجہتی کمیٹی، سمی بلوچ اور ان کے شر پسند ہرکارے جو پچھلے کچھ عرصے سے بلوچستان کے امن او عامہ کو تباہ کرنے پر لگے ہوئے ہیں، انہوں نے ان حملوں کی نہ مذمت کی اور نہ معصوم لوگوں کے مارے جانے پر افسوس کیا۔
اِسی طرح ان کی سپورٹ میں لبرل بریگیڈ کو بھی سانپ سونگھا رہا، یہاں یہ بات بالکل واضح ہو چکی ہے کہ بی ایل اے کے دہشت گرد، ماہرنگ بلوچ، بلوچ یکجہتی کمیٹی ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔