موبائل فون اور دماغی سرطان میں ربط کے حوالے سے کافی عرصے تنازعہ جاری ہے‘ لیکن اب جو موبائل فون اور انسانی صحت کے حوالے سے نئی تحقیق سامنے آئی ہے‘ وہ یہ ہے کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال بلند فشارِ خون کا باعث بھی بنتا ہے۔جرمنی کی یونیورسٹی آف نیورولوجی کلینک کی Dr.Stephen Braun نے کہا ہے کہ موبائل فون سے ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرومیگنٹگ فیلڈ (EMF) خارج ہوتی ہیں‘ جو کہ فشارِ خون کو بلند کرتی ہیں۔
اس تحقیق میں Dr.Stephen Braun اور ان کی ٹیم کے کچھ افراد نے سر کے دائیں طرف موبائل فون لگایا اور تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد موبائل فون کو ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے آن کیا۔فون میں سے کسی قسم کی آواز خارج نہیں ہوئی تھی‘ اس لئے ان افراد کو اندازہ نہیں ہو سکا کہ ان کو EMF کا سامنا ہے۔
اس دوران ان افراد کو کھڑا کر کے اور لٹا کر بلڈ پریشر اور دل کے افعال کی پیمائش کی گئی۔
یہ دریافت ہوا کہ 35 منٹ تک ریڈیو فریکوئنسی EMF کا سامنا کرنے کے بعد ان افراد کا بلڈ پریشر 5 سے 10 ایم ایم HG بڑھ گیا (ایک اوسط بہتر بلڈ پریشر 136/75 ایم ایم HG ہے) ہائپرٹینشن کے مریضوں میں یہ دل کے امراض اور دل کے حملے کے امکانات بڑھانے کا باعث ہے اور اکثر ترقی یافتہ ممالک میں یہ دونوں امراض اموات کی بڑی وجوہات ہیں۔ریسرچ سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرومیگنٹک فیلڈز خون کی شریانوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا باعث بنتی ہیں جس کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔
بدقسمتی سے محققین کی اس تحقیق کے نتائج کو لوگ زیادہ سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں شاید اس لئے کہ رابطے کے ان جدید وسائل کو سر درد‘ جلد میں جلن‘ جسمانی یا ذہنی تھکن وغیرہ جیسی بہت سی بیماریوں کی جڑ قرار دیا جاتا ہے۔لیکن اب تک اس کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں کہ موبائل فون کا مستقل استعمال اب تک صحت کے کسی سنگین مسئلے کی بنیاد بن کر سامنے آیا ہو۔