نوجوانوں میں کینسر بڑھنے لگا، ڈاکٹرز حتمی وجہ کے تعین میں ناکام

کراچی کے نوجوانوں میں کینسر کے بڑھتے کیسز نے خطرے کی گھنٹی بجادی، ڈاکٹرز اس کی وجہ اینٹی بایوٹک کے غیر ضروری استعمال، کھانے میں غیر معیاری رنگ، موٹاپا اور گوشت کا زیادہ استعمال کو قرار دیتے ہیں، تاہم حتمی وجہ کا تعین اب تک نہ ہوسکا۔

کراچی کے نوجوانوں میں کینسر کے کیسز بڑھتے جارہے ہیں، کینسر رجسٹری میں 5 سال کے دوران ایک لاکھ مریض رپورٹ ہوچکے ہیں، نوجوان مَردوں میں منہ اور خواتین میں چھاتی کے کینسر میں اضافہ ہورہا ہے، دو بڑے سرکاری اسپتالوں میں گزشتہ سال 8 ہزار کے قریب نئے مریض آئے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی میں رپورٹ ہونیوالے کینسر کیسز میں 91 فیصد مریض نوجوان ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اینٹی بایوٹک کا غیر ضروری استعمال، کھانے میں غیر معیاری رنگ، موٹاپا اور گوشت کا زیادہ استعمال یہ سب آپ کو کینسر جیسی بھیانک بیماری کا شکار کرسکتے ہیں۔

ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ اکثر نوجوان اس بھیانک بیماری سے لاعلم رہتے ہیں،

ازخود علاج سے فائدہ نہ ہو اور مرض بگڑ جائے تو ہی ڈاکٹر سے رجوع کیا جاتا ہے لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔

کراچی کینسر رجسٹری میں 5 سال کے دوران رپورٹ ہونے والے ایک لاکھ واقعات کو دیکھا جائے تو نوجوان مردوں میں منہ (88.4فیصد)، معدے (26 فیصد)، جگر (28.69 فیصد) کا کینسر سب سے زیادہ تھا، اسی طرح خواتین میں چھاتی (178فیصد )، منہ کے کینسر (32 فیصد ) اووری (22 فیصد) کے کینسر میں مبتلا ہوئیں، بچوں میں خون (4.53 فیصد)، دماغ (4.37 فیصد) اور ہڈیوں (2.64فیصد) کا کینسر زیادہ رپورٹ ہوا۔

کراچی کے دو بڑے سرکاری اسپتالوں میں گزشتہ سال کینسر میں مبتلا 8 ہزار کے قریب نئے مریض آئے۔

نوجوانوں میں کینسر کیوں بڑھ رہا ہے؟، محققین اضافے کی وجوہات جاننے کی کوششوں میں مصروف ہیں، تاہم کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکی۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں