ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زائد العمر افراد کی ہڈیوں کو مضبوط کرنے کے خیال سے وٹامن ڈی کی اضافی خوراک دینا ان کی ہڈیوں کو ٹوٹنے سے بچانے میں مددگار ثابت نہیں ہو سکتیں۔
وٹامن ڈی کی نارمل مقدار کو ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی سمیت نظام ہاضمہ، دماغی صحت اور جسمانی صحت کے لیے بھی سود مند سمجھی جاتی ہے جب کہ وٹامن ڈی کی سطح کی کمی کے شکار افراد متعدد طبی پیچیدگیوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
بعض ماہرین صحت زائد العمر افراد اور خصوصی طور پر 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو وٹامن ڈی کی نارمل سطح کے باوجود اضافی وٹامن ڈی کی خوراکیں دیتے ہیں تاکہ گرنے یا چوٹ لگنے کی صورت میں ان کی ہڈیاں مضبوط رہیں اور وہ ٹوٹ نہ پائیں۔
تاہم اب ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کی اضافی مقدار سے بھی زائد العمر افراد کی ہڈیوں کو ٹوٹنے سے نہیں روکا جا سکتا۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق امریکی ماہرین نے 54 مختلف طبی تحقیقاتی اداروں میں شائع ہونے والے 18 تحقیق کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد نتائج اخذ کیے۔
ماہرین نے پایا کہ وٹامن ڈی کی نارمل سطح ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، تاہم وٹامن ڈی کی نارمل سے زیادہ سطح بھی ہڈیوں کو ٹوٹنے سے نہیں بچاتی۔
ماہرین کے مطابق یہ خیال غلط ہے کہ وٹامن ڈی کی اچھی مقدار کے حامل بزرگ افراد گرنے سے بھی بچے رہتے ہیں۔ ماہرین نے بتایا کہ وٹامن ڈی کی اچھی مقدار کا گرنے، گرنے کے بعد ہڈیوں کے ٹوٹنے یا نہ ٹوٹنے سے کوئی تعلق نہیں، وٹامن ڈی کی اضافی مقدار گرنے یا چوٹ لگنے کی صورت میں ہڈیوں کو ٹوٹنے سے بچانے میں معاون نہیں ہوتی۔