پارلیمنٹ کے بعد آئینی ترمیم کے نام پر عدلیہ کو یرغمال بنانے کی کوشش، حافظ نعیم الرحمن

لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے بعد آئینی ترمیم کے نام پر عدلیہ کو بھی یرغمال بنانے کی کوشش ہو رہی ہے، تمام جمہوریت پسندوں کو اس کے خلاف سڑکوں پر نکلنا چاہیے، اپوزیشن پارٹیاں آئینی ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کریں۔ ری الیکشن کا مطالبہ اسٹیبلشمنٹ اور بوٹ پالش کرنے والوں کو مزید مضبوط کرنے کے مترادف ہے، فارم 45کی صورت میں لیگل ڈاکومنٹ کے ہوتے ہوئے کسی ری الیکشن کی ضرورت نہیں، جوڈیشل کمیشن بنا کر الیکشن دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہییں۔
پنجاب میں مریم نواز کی حکومت تعلیم سے کھلواڑ کر رہی ہے، 14ہزار سکولوں کی پرائیوٹائزیشن قبول نہیں، تحریک چلائیں گے، ساہیوال میں ن لیگ ایک سیٹ بھی نہیں جیتی، کراچی میں ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی میں سیٹوں کی بندربانٹ ہوئی، موجودہ حکومت عوام کے مینڈیٹ کی توہین کر کے تشکیل میں آئی ہے۔
پاکستان میں سیاسی پارٹیوں کے نام پر فیملی انٹرپرائز چل رہے ہیں، ن لیگ پر شریف فیملی تو پیپلزپارٹی زرداری خاندان اور 40وڈیروں کے نرغے میں ہے، بعض دینی جماعتوں میں بھی باپ بیٹے اور بھائی کی سیاست چل رہی ہے، صرف جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جس میں جمہوریت ہے، عوام سے اپیل ہے کہ جماعت اسلامی کے ممبر بنیں، ممبر شپ کمپین کا 50لاکھ نئے ممبرز کا ٹارگٹ پورا کریں گے۔
راولپنڈی معاہدہ کی مدت 23ستمبر کو ختم ہو جائے گی، 24ستمبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان اور حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، 7اکتوبر کو ہفتہ یکجہتی فلسطین منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ساہیوال میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر ضلع طیب بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے۔جلسہ میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔
امیر جماعت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چند لوگ ٹرک کی بتی کے پیچھے لگ کر نئے الیکشن کا مطالبہ اور اپنے پہلے موقف پر کمپرومائز کر رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے موقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 77برسوں سے ملک پر طالع آزماؤں، جاگیرداروں، وڈیروں کا قبضہ ہے، ملک کو بچانا ہے تو سب کو آئین کی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں