فرانس:شمالی پیرس کے ایک مضافاتی علاقے میں2008 میں قائم کی گئی “Cinebebe” نامی ورکشاپ بے بی پروپس تیار کرتی ہے جنہیں پروڈکشن سیٹ پر بھیجے جانے سے پہلے چھ ہفتوں سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ26 ہفتے کے قبل از وقت نوزائیدہ بچوں سے لے کر 18 ماہ کے چھوٹے بچوں تک، سین بے بی کے چھوٹے چھوٹے مجسمے ہر سال تقریباً 100 پروڈکشنز میں استعمال ہوتے ہیں، زیادہ تر فرانس اور یورپ میں۔ان کے کام کی جھلک ہٹ نیٹ فلکس سیریز “ایملی ان پیرس” کے ساتھ ساتھ 2024 کی بلاک بسٹر فرانسیسی فلم “دی کاؤنٹ آف مونٹی کرسٹو” میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
ایک دن کی شوٹنگ کے لیے ایک بچے کو کرایہ پر لینے کے لیے تقریباً 700 یورو ($726) اور خریدنے کے لیے 9,000 یورو سے 15,000 یورو کے درمیان لاگت آتی ہے، جو اسے بنانے کے لیے درکار وقت پر منحصر ہے۔
کمپنی بچوں کے لیے سلیکون کاسٹنگ استعمال کرتی ہے،اور حاملہ پیٹ، چھاتی، نال، جنین، نال، اور یہاں تک کہ life-sized pelvis modelبھی بناتی ہے جو پیدائش کے مناظر کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ہلکے سرخ گال، پلکوں کے نیچے چھوٹی رگوں، جلد کی تہوں اور چھیدوں کے ساتھ، حقیقی بچے سے فرق بتانا مشکل ہے۔
یاد رہے کہ فرانس میں، ضابطے تین ماہ سے کم عمر کے نوزائیدہ بچوں کو فلم کی شوٹنگ میں حصہ لینے سے منع کرتے ہیں،تین ماہ سے تین سال کی عمر کے بچوں کے لیے، فلم بندی کا وقت روزانہ ایک گھنٹہ تک محدود ہوتا ہے، جو اس وقت مشکل ہو سکتا ہے جب متعدد مناظر میں بچے شامل ہوں۔
ضوابط سے ہٹ کر، 2020 اور 2021 میں COVID-19 لاک ڈاؤن کے بعد سے کمپنی کے کاروبار میں تیزی آئی ہے۔کیونکہ اس عرصے کے دوران بچوں کو سیٹ پر آنے کی اجازت نہیں تھی۔”ان کی آمدنی ہر سال دوگنی ہورہی ہے،اگلا مرحلہ بین الاقوامی سطح پر پھیل رہا ہے، لندن کے دفتر کے ساتھ 2025 میں منصوبہ بنایا گیا ہے۔ان کی پیداوار کا مقصد کھلی آنکھوں والے بچوں کے ساتھ ساتھ کرتب کے مناظر کے لیے بڑے بچے بھی بنانا ہے۔
![](https://dailyaftab.pk/wp-content/uploads/2025/02/879ac7904487a5d3c3cb419eed54ab1e3d817ef5-1200x630.jpg)