اسلام آباد: وفاقی وزرا احسن اقبال اور عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج کر کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پرتشدد جتھے اسلام آبادپر حملہ آور ہوئے، ہم نے مظاہرین کو سنگجانی میں احتجاج کی پیشکش کی تھی، پی ٹی آئی کے عزائم پرامن احتجاج کے نہیں تھے، مظاہرین کی جانب سے ایسے موقع پر پُرتشدد احتجاج کیا گیا جب بیلاروس کا وفد دورہ پاکستان پر تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مظاہرین اپنے ساتھ آنسوگیس شیل اور ہتھیار لائے ہوئے تھے، شرپسندوں کے حملوں سے رینجرز اور پولیس کے اہلکار شہید ہوئے ہم ان شہداء کا لہو کس کے ہاتھ پر تلاش کریں؟ یہ اسلام آباد کا امن خراب کرنا چاہتے تھے، سوشل میڈیا پر ہلاکتوں کی جعلی فہرست شیئر کی جارہی ہے، اگر کوئی ہلاکت ہوئی ہے تو ثبوت پیش کریں۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے جانے والے مظاہرین میں افغان باشندے بھی شامل ہیں، سوال یہ ہے افغان باشندوں کو احتجاج میں شامل کیوں کیا گیا؟ بانی پی ٹی آئی ہمیشہ طالبان کے ہمدرد رہے ہیں، ملک میں دہشت گردی کا ذمہ دار صرف ایک شخص ہے جو تشدد کو فروغ دے رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی صوبے کے امن وامان پر کوئی توجہ نہیں، خیبر پختونخوا میں اس وقت دہشت گردی کی لہر جاری ہے اور وزیراعلیٰ کو وہاں امن و امان سے کوئی دلچسپی نہیں، کرم ایجنسی میں 50 لاشیں گریں اور یہ اسلام آباد کا محاصرہ کر رہے تھے۔
عطاتارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اندرونی خلفشار کا شکار ہے، ان کے احتجاج میں ان کی قیادت موجود نہیں تھی، عاطف خان، شہرام ترکئی، اسد قیصر، حماد اظہر، شیخ وقاص موجود نہیں تھے، علیمہ خان، بشریٰ بی بی کے درمیان پہلے ہی جھگڑا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پرتشدد احتجاج کے حوالے سے پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ ہے، پی ٹی آئی مظاہرین نے پولیس اوررینجرز اہلکاروں پر تشدد کیا، پی ٹی آئی نے ایس سی او کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کی بھی کوشش کی تھی، کسی بھی جمہوری ملک میں ایسے پرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو شہید کیا، پرتشدد احتجاج کیلئے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل کا استعمال کیا گیا، 9مئی کو بھی پی ٹی آئی سلامتی کے اداروں کی تنصیبات پر حملہ آور ہوئی تھی، اس شخص کی رہائی کیلئے احتجاج کیا گیا جس پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں، پرتشدد احتجاج بانی پی ٹی آئی کی مقدمات کے ٹرائل سے فرار کی کوشش ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے وفاقی دارالحکومت میں فساد برپا کرنے کی کوشش کی، جدید اسلحہ سے لیس شرپسندوں کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کیلئے لایا گیا، بانی پی ٹی آئی کو ثبوت دینے ہیں کہ انہوں نے کچھ نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جارہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دعویٰ کررہی تھی کہ بانی کی رہائی تک احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا، عمران خان پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں، احتجاج کے نام پر جو کچھ کیا گیا مہذب معاشرہ برداشت نہیں کرسکتا۔