لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی فائنل کال پٹ گئی، پنجاب سے صرف 80 لوگ باہر نکلے جنہیں گرفتار کرلیا گیا،لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ کل فائنل کال اور انقلاب ڈے تھا،آپ نے پنجاب کے حالات دیکھ لیے، پنجاب اور لاہور میں لوگ کال پر لبیک کہتے باہر نظر نہیں آئے، کل آخری کال پر صرف 80 لوگ پورے پنجاب سے باہر نکلے، خیبرپختونخوا والوں کی ابھی تک آنکھ نہیں کھلی، خیبرپختونخوا والا انقلاب ابھی تک پڑا سو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی کال پر پھر بھی 250 بندہ نکل آیا تھا، لاہور اور پنجاب کے عوام کا میں شکریہ ادا کروں گی، بار بار فتنے کی کال کو مسترد کرکے عام آدمی کی طرف سے وزیراعلیٰ کو سپورٹ ملتی ہے،کل بشریٰ بی بی کو فساد مارچ کو لیڈ کرتے اور خطاب کرتے سنا، بشریٰ بی بی نے کہا ہم نے بانی پی ٹی آئی کو چھڑا کر لانا ہے، کل وہ ٹرک پر موجود تھیں یہ پتا نہیں کیسی شریعت ہے، عدالت جانا ہوتو وہ کہتی ہیں نامحرم کے ساتھ نہیں جاسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب بشریٰ بی بی خطاب کیلئے آئیں شاید اس وقت انقلاب سونے چلا گیا تھا، یہ بے عزت ہی کرایا ہے کہ بشریٰ بی بی کو 4بندوں کے سامنے نکالا، علیمہ باجی کا دور دور تک کوئی پتا نہیں، علیمہ باجی کی خیریت دریافت کرنا چاہ رہی تھی کہ وہ کہاں ہیں، ہمارے پرامن مجاہدین نےکل کھنہ پل پر 6پولیس اہلکاروں اور وین کو تباہ کیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پاراچنار اور کرم میں دہشتگردی کی کارروائیاں ہوئیں، علی امین گنڈاپور کو وہاں جانا چاہیے تھا لیکن وہ وفاق پر چڑھائی کیلئے آرہے ہیں، افسوس خیبرپختونخوا کے لوگوں پر ہے شاید انہوں نے اپنے مقدر پر سمجھوتہ کرلیا ہے، بہت افسوس ہوا ہے خیبرپختونخوا میں ورکرز کا 50 روپے ریٹ ہوگیا ہے، کل خیبرپختونخوا کے کارکنان میں 50،50 روپے بانٹے گئے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پرامن اور پی ٹی آئی دو مختلف چیزیں ہیں، یہ نہ پرامن ہیں اور نہ سیاسی، کل میانوالی انٹرچینج کو آگ لگادی گئی، ان کیلئے گاڑیوں کو آگ لگانا اور فساد برپا کرنا نارمل سی چیز ہے، پی ٹی آئی ہمیں وہ دکھاتی ہے جو تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا ہوتا، پولیس والوں کے چہرے زخمی کیے گئے اور مارا گیا، جو پولیس والوں پر حملے کیے گئے کیا اس کو پرامن احتجاج کہتے ہیں؟ پولیس کی گاڑی تباہ،میانوالی کا ٹول پلازہ جلا دیا گیا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ زرتاج گل کل صرف ڈھائی سو کارکنوں کے ساتھ نکلیں، زرتاج گل کل گھر سے سفید جھنڈا لیکر نکلیں، اس سے زیادہ کفن پوش انقلاب نہیں دیکھا، کل زرتاج گل نے بہت ڈرامے کیے ان کی فین ہوگئی ہوں، بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کی صورت میں ٹرمپ کارڈ بھیجا تھا، وہ ٹرمپ کارڈ گھر کی لڑائی میں ہی شاید کہیں کھو گیا، یہ سب کچھ قانون اور آئین کیلئے نہیں حالات خراب کرنے کیلئے ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ این آر او حاصل کرنے کا ڈرامہ ہے جس پر یہ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، میں وزیراعلیٰ کی جانب سے پنجاب اور لاہور کے عوام کی شکرگزار ہوں، عوام نے ان کے احتجاج کی کال کو مسترد کیا ہے، لاہور میں سکول،دفاتر اور مارکیٹیں کھلی ہوئی ہیں، پنجاب کے تمام شہر روٹین کے مطابق چل رہے ہیں، ان کی آخری کال ناکام اور پٹ گئی ہے، اب انہیں شرمندگی سے آخری کال کا نام نہیں لینا چاہیے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جو گرفتار ہوئے ان میں سے کافی ایسے تھے جو پہلے سے مطلوب تھے، کل ایک ویڈیو میں دو بہن بھائی میاں بیوی بنائے ہوئے تھے، یہ ڈرامے بازی اب نہیں چلے گی، لاہور اور پنجاب میں کچھ نہیں ہونا، راستے آہستہ آہستہ کھلیں گے، جہاں انکی سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے ہم سوچنا شروع کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالیہ حمزہ کو شاباش دینا چاہتی ہوں، عالیہ حمزہ بیچاری اکیلی اپنی پر نکلی تھیں،وہ رات 2بجے تک بتی چوک پہنچ ہی گئیں، علیمہ باجی گھر بیٹھ گئیں، بشریٰ بی بی دوسروں کے بچوں کو باہر نکلنے کا کہتی ہیں اپنے بچوں کو بھی بلاتیں ، قاسم اور سلمان آگے کھڑے ہوتے ٹیریان بھی ساتھ ہوتیں۔