چیمپئنز ٹرافی کے فاتح کو سفید کوٹ کیوں دیا جاتا ہے؟

سپورٹس ڈیسک : چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا آغاز 1998 میں ہوا لیکن فاتح ٹیم کو سفید بلیزر دینے کی روایت سال 2009 میں شروع ہوئی۔ آئی سی سی کی آفیشل ویب سائٹ پر سفید کوٹ کے پیچھے چھپے راز کا انکشاف ہوا ہے۔ آئی سی سی کے مطابق سفید کوٹ کو ‘بیج آف آنر’ کے طور پر دیا جاتا ہے۔ سادہ الفاظ میں، سفید کوٹ جیتنے والی ٹیم کے لیے احترام، عزم اور عظمت کا اظہار کرنا ہے۔ یہ آنے والی نسلوں کو متاثر کرنے کی علامت بھی ہے۔ سفید بلیزر حاصل کرنا اس جوش کی بھی عکاسی کرتا ہے جو فاتح ٹیم نے ٹرافی جیتنے کے لیے ڈالی تھی۔
چیمپئنز ٹرافی کے فاتح کو سفید بلیزر سے نوازنے کی روایت سال 2009 میں شروع ہوئی تھی۔ یہ 2009 کا ٹورنامنٹ جنوبی افریقہ میں کھیلا گیا تھا لیکن آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ فائنل میں پہنچے تھے۔ فائنل میں رکی پونٹنگ کی کپتانی میں آسٹریلوی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ آسٹریلیا پہلی ٹیم تھی جسے اعزاز کے طور پر سفید کوٹ دیا گیا۔ یاد رہے کہ یہ کوٹ 2013 کی چیمپئنز ٹرافی کے فاتح بھارت کو بھی دیا گیا تھا اور 2017 میں پاکستان کو بھی اعزاز کے طور پر سفید بلیزر دیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں