کسی کو ریاست کی عملداری چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دینگے : چیف کمشنراسلام آباد

اسلام آباد: چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کاکہنا ہے کہ کسی کو ریاست کی عملداری چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی اور چیف کمشنر محمد علی رندھاوا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ اسلام آباد کے تمام راستے کھول دیئے ہیں، احتجاج کرنے والوں نے اسلام آباد پر دھاوا بولا تھا، اب تمام روٹس کلیئر ہیں، بیلاروس کا وفد یہاں آیا ہوا ہے، احتجاج کرنے والوں میں غیر ملکی افغان باشندے بھی تھے۔
چیف کمشنراسلام آباد نے کہا کہ ہم نے خود افغان باشندوں کو پکڑا ہے، سٹیٹ کی رٹ قائم کرنا بہت ضروری ہے، اسلام آباد کے اندر کوئی احتجاج کرنا چاہتا ہے تو اس کا ایک طریقہ کار ہے، احتجاج کرنے والا ڈسڑکٹ ایڈمنسٹریشن کو درخواست دے اس پر غور ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کہا بھی گیا تھا کہ سنگجانی میں احتجاج کرلیں ، انہوں نے کہا احتجاج ڈی چوک میں ہی کرنا ہے، احتجاج کرنے والوں کے ساتھ اسلحہ موجود تھا، گرین بیلٹس اور درختوں کو جلایا گیا، میٹرو بس کے سٹیشنوں کو نقصان پہنچایا ، ہم نے بیلاروس کے وفد کا استقبال کیا اور دوسری طرف احتجاج کرنے والوں کو بھی روکا، پولیس اور رینجرز کے اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
آئی جی اسلام آباد کاکہنا تھا کہ احتجاج اور چیز ہے اور دہشتگردی اور چیز ہے پرامن احتجاج کو کسی دہشتگردانہ کارروائی سے کنفیوژ نہیں کیا جاسکتا۔آئی جی اسلام آباد کاکہنا تھا کہ یہ کیسا احتجاج ہے جس میں سکیورٹی پر معمور اہلکاروں پر فائرنگ ہوتی ہے، یہ کیسا احتجاج ہے جس میں ہر قسم کی نوعیت کا اسلحہ استعمال ہوتا ہے، اس طرح کے احتجاج کہیں نہیں ملیں گے ، اس طرح کے احتجاج دہشتگرد کارروائی کہلاتی ہے، 26نومبر کو پولیس اور رینجرز پر حملہ کیا گیا، پولیس اور رینجرز پر سیدھے فائر ،آنسو گیس شیل چلائے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں