گھر کو لگائے چار چاند

عصر حاضر کو دیکھا جائے تو ہمارے ہاں مخمل یعنی ویلوٹ کے فرش، پردے اور دبیز و گداز صوفے نظر آنے لگے ہیں۔سرد موسم میں تو ویسے بھی گھر میں مخملی انداز لئے کئی نئے آئیڈیاز پر عمل کیا جاتا ہے۔مخمل میں ٹاٹ کا پیوند تو شاید ناگوار گزرے لیکن اگر صوفوں پر یا اس کے کسی حصے کو مخمل سے ڈھانپ دیا جائے تو اس سے صوفے کی شان بڑھ جاتی ہے۔
مخمل چونکہ ایک موٹا اور بھاری کپڑا ہے، اگر یہ زمین پر بچھے تو جھلمل کرتے تالاب کی طرح نظر آتا ہے۔صوفے پر لگا ہو تو جھلملاتی تہیں سامنے لاتا ہے۔ہاتھ پھیریں تو جس طرف آپ کا ہاتھ جائے گا، اس کا شیڈ تبدیل ہوتا چلا جائے گا۔اس کا گداز پن اور ہموار پن اسے بہترین انتخاب بناتا ہے۔
مخمل، حواس پر اچھا اثر ڈالتا اور زندگی میں بھرپور رنگت لاتا ہے۔
مخمل کے بارے میں سوچیں گے تو اس کی کشش اور کثیر الجہت رنگت آپ کو اپنی جانب راغب کرے گی۔مخمل شام کے وقت اور اندھیرے میں بھی بھلا لگتا ہے۔مخمل خود پر پڑنے والی روشنی کو 90 ڈگری کے ملٹی پل زاویوں پر گھما دیتا ہے اور عجیب سی نفاست یا شان پیدا کرتا ہے، اس قسم کے اسٹائل کے لئے شوخ مخمل مشہور ہے۔فنکارانہ یا نقاشی والے پھولوں سے بنا وال پیپر ایک گہرے نیلے رنگ کے خوبصورت مخملی صوفے کو ایک دل آویز پس منظر فراہم کر سکتا ہے۔
اس میں مزید دلکشی پیدا کرنے کے لئے متضاد رنگ کا مخملی کشن ساتھ رکھ دیں۔آپ اس ماحول سے خوب لطف اٹھائیں گے۔
زیادہ تر مورخین اس بات پر متفق ہیں کہ لوگوں نے تیرہویں صدی کے آس پاس مشرق بعید غالباً چین میں مخمل تیار کرنا شروع کیا۔اس کے بعد مخمل نے ایشیا میں شاہراہ ریشم کے ساتھ مغرب کا سفر کیا یہاں تک کہ وہ اٹلی پہنچا اور اطالوی نشاة ثانیہ کے دوران عروج پر پہنچا۔
سیدھے سادے بُنے ہوئے کپڑے (جیسے لیلن) کے برخلاف مخمل میں بہت زیادہ سوت کا استعمال ہوتا ہے اور بننے کے دوران یہ کئی مراحل سے گزرتا ہے۔کپڑے کی دو پرتیں (مخمل کسی بھی قسم کے سوت سے بنا ہو سکتا ہے) ڈبل ایکشن لوم پر جاتی ہیں اور اس کے دھاگے بالترتیب ایک دوسرے پر چڑھ کر سوت سے جُڑ جاتے ہیں۔
جب یہ لوم سے باہر آتا ہے تو مختلف تہوں سے بنا کپڑا ہوتا ہے، جس کا بالائی حصہ نرم و گداز ہوتا ہے۔
سب سے مہنگی قسم کا مخمل ریشم سے تیار کیا جاتا ہے اور یہ بہت بیش قیمت ہوتا ہے۔ریشم کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے اکثر دیگر قدرتی ریشے مخمل بنانے میں زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں، جیسا کہ کپاس، لیلن، موہیر اور اون۔ساتھ ہی مخمل بھی پولسٹر، ویسکوز، نائیلون اور ایسیٹیٹ سے بنے ہوئے ہو سکتے ہیں۔آپ ہمیشہ وہ مخمل چنیں جو لچکدار اور قدرتی کپڑے کے مرکب سے تیار کیا گیا ہو۔
آئیں جانتے ہیں کہ مخمل کس طرح سے آپ کے گھر کی آرائش میں اضافہ کر سکتا ہے۔
گلیمرس ٹچ
اگر آپ اپنے ڈرائنگ روم کی کرسیوں کی پشت یعنی بیک سیٹ کو امبر ویلویٹ یعنی زرد رنگ کے مخملی کو رز سے ڈھانپ دیں تو یہ ڈرائنگ روم کے اچھوتے اور دلکش انداز کو سامنے لائیں گے، ساتھ ہی سونے جیسے مخملی کشن سونے پر سہاگہ ثابت ہوں گے۔

لگژری اسکیم
لگژری لُک کے لئے دیواروں اور فرنیچر پر ایک ہی رنگ کا شیڈ استعمال کریں جو نیلا یا سرمئی ہو سکتا ہے۔مخملی کپڑوں سے سجی کرسیاں اور پالش شدہ پیتل کی اشیاء ایک خوبصورت اسکیم سامنے لاتی ہیں، جنہیں دیکھ کر نہ صرف سب چونک جائیں گے بلکہ آپ کے ذوق کی بھی داد دیں گے۔اس اسکیم کو بیلنس کرنے کے لئے اگر آپ درج بالا ڈائننگ روم کی تھیم شامل کر لیں تو آپ کے گھر کو چار چاند لگ سکتے ہیں۔

پُرکشش لیئرز
آپ کے بیڈ روم میں رکھے بیڈ پر اگر زردی مائل مخمل چڑھا دیا جائے تو اس سے آپ کو نرمی اور گرمی کا احساس ہو گا۔ویسے بھی دو متضاد رنگ خود کو تو ایک دوسرے سے جُدا رکھتے ہیں، لیکن دلکش امتزاج بناتے ہوئے گھر یا کمرے کی خوبصورتی کو یکجان کر دیتے ہیں۔کمرے میں بچھا قالین بھی اگر بیڈ کور جیسا ہو تو پھر آپ ایک پرفیکٹ بیڈ روم میں بھرپور لطف اٹھا سکتے ہیں۔زردی مائل رنگ کے وال پیپرز اور کشنز اس تھیم میں اور بھی گرم جوشی پیدا کر سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں