ہمیشہ نظریے، اصولوں کی سیاست کی اور آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا: بلاول بھٹو

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیشہ نظریے اور اصولوں کی سیاست کی اور آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، دوران اجلاس پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور کی وفات اور جے یو آئی (س) کے سابق رکن قومی اسمبلی حامد الحق حقانی کی شہادت پر اظہار تعزیت کیا گیا۔دوران اجلاس اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیشہ نظریے اور اصولوں کی سیاست کی، پیپلزپارٹی نے آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، آمر دور میں سیاسی کارکنوں سے نارواسلوک تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔انہوں نے نواب یوسف تالپور کی سیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواب یوسف تالپور ایک عوامی سیاستدان تھے، وہ اصولی اور نظریاتی سیاست کرتے تھے، میں نے اور کارکنان نے نواب یوسف تالپور سے سیاست سیکھی۔ان کا کہنا تھا کہ نواب یوسف تالپور نے ہر آمر کا مقابلہ کیا، کبھی پیچھے نہیں ہٹے کبھی جھکے نہیں، جنرل ضیاء اور جنرل پرویز مشرف کی آمریت کا یوسف تالپور نے ڈٹ کر مقابلہ کیا، پیپلزپارٹی کے تمام جمہوری کارکنوں کے ساتھ آمرانہ دور میں اچھا سلوک نہیں ہوتا تھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ اس ملک میں پانی کا بحران ہے، پانی کے بحران اور تقسیم پر نواب یوسف تالپور نے ہمیشہ آواز بلند کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ نواب یوسف تالپور سے ایک لمبا عرصہ رفاقت رہی، نواب یوسف تالپور شفقت اور پیار سے ملا کرتے تھے، انہوں نے پارٹی کے ساتھ مستقل مزاجی کے ساتھ وفاداری نبھائی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نواب صاحب اپوزیشن اور اقتدار میں ثابت قدمی کے ساتھ پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے، ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اس خلا کا پُر ہونا بہت مشکل ہے، اپنی اور پارٹی کی جانب سے دعاگو ہوں کہ اللہ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ میرا نواب یوسف تالپور سے احترام کا بہت گہرا تعلق تھا، زراعت میں یوسف تالپور کو گہری دلچسپی تھی۔
رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ نواب یوسف تالپور کو جوانی کے وقت بھی دیکھا، وہ نہایت شریف انسان اور بہترین پارلیمنٹیرینز تھے، نواب یوسف تالپور بہت پیارسے ملتے تھے، آج کل بہت منفی سیاست چل رہی ہے۔
امیر مقام نے کہا کہ نواب یوسف تالپور سے 2002 سے اب تک احترام کا رشتہ رہا، ان کی وفات سے پاکستان اور جمہوریت کا نقصان ہوا ہے۔بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں