یلنسکی کو ٹرمپ سےتھپڑ نہ پڑنا معجزہ ہے، روس

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخاروا نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلسکی کو تھپڑ مارنے سے خود کو روکنا معجزہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر زیلسکی کے درمیان ہونے والی تلخی کلامی کے بعد بیان دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یوکرینی صدر کا سب سے بڑا جھوٹ یہ تھا کہ ان کا ملک جنگ کے دوران 2022 میں بغیر امداد کے تنہا تھا۔

دوسری جانب روسی سیکیورٹی کونسل کے نائب سربراہ نے ٹیلیگرام پوسٹ میں لکھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ولادیمیر زیلسکی کو طمانچہ دے مارا ہے، پہلی مرتبہ ٹرمپ نے انہیں (یوکرینی صدر) کے سامنے سچ کہہ دیا کہ ان کا ملک تیسری عالمی جنگ سے کھیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مفید ہے تاہم یہ کافی نہیں، انہوں نے یوکرین کو ’نازی مشین‘ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا اس کی فوجی امداد بھی روکی جائے۔

دونوں روسی رہنماؤں نے اپنے حلیف یوکرین کے صدر کو نامناسب الفاظ میں یاد کرکے وائٹ ہاؤس میں ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر خوشی کا اظہار کیا۔

تاہم دوسری جانب یورپی رہنماؤں نے اس واقعے پر یوکرین کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

یورپی یونین کی سربراہ ارزولا فان ڈئر لائین نے ولادیمیر زیلنسکی کو یقین دلایا کہ وہ کبھی اکیلے نہیں ہیں، انہوں نے اپنے بیان میں یوکرین کے سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’مضبوط، بہادر اور نڈر بنیں، ہم آپ کے ساتھ منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے کام کرتے رہیں گے۔‘

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے وائٹ ہاؤس میں ہونے والے اس واقعے کے بعد کہا کہ اس (یوکرین) جنگ میں جارحیت کرنے والا روس جبکہ جارحیت کا شکار ہونے والا یوکرین ہے، اگر کوئی تیسری جنگ عظیم سے کھیل رہا ہے تو وہ ولادیمیر پوٹن ہیں۔ ان کا اشارہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف تھا جنہوں نے وائٹ ہاؤس ملاقات میں یوکرین کے صدر پر تیسری عالمی جنگ سے کھیلنے کا الزام لگایا تھا۔

جرمنی کے وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے بیان دیا کہ یوکرین کی امن اور سلامتی کی کوشش دراصل ہماری کوشش ہے۔

اطالوی وزیراعظم جیورجیا میلونی نے یورپ، امریکا اور ان کے اتحادیوں کو بلاتاخیر یوکرین کے مسئلے پر اجلاس بلانے کا مشورہ دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں